سعودی عرب

یہودی و سعودی تاریخی کزن ہیں، یمن جنگ میں اسرائیل ہماری مدد کرے گا، سعودی وزیر خارجہ

شیعیت نیوز: ریڈیو فری یورپ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے اعتراف کیا ہے کہ یمن جنگ میں انقلابیوں کے ہاتھوں انہیں شکست کا سامنا ہے، جبکہ سعودی عرب کی اس جنگ میں نام نہاد اتحادی قطر، یواے ای وغیرہ طویل جنگ کے خاتمہ میں ناکارہ ثابت ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میںنے ذاتی طور پر سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان سے یمن تنازعہ پر گفت و شنید کی ہےاور اس مسئلہ کے حل کے حوالے سے مشورہ بھی دیا ہے، عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ بادشاہ سلامت کو میں نے مشورہ دیا ہے کہ اس پرانے نظام کو ختم کرنے کے لئے اسرائیل کی مدد واحد ذریعہ ہے،کیونکہ اسرائیل لبنان اور فلسطین میں کئی سالوں سے جاری اس قسم کی جنگ کا کافی تجزبہ اور ماہرت رکھتا ہے،بادشاہ سلمان نے اس تجویز پر غور کرنے کا وقت طلب کیا ہے، قطر کی نیوز ایجنسی کے مطابق عادل الجبیر نے یہ بات گلف ریاستوں کے علاقائی دورے کے دوران جمعہ کو کہی ہے۔

عادل الجبیر نے یمن میں سعودی پائیلٹس کی ناتجزبہ کاری کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ یمن کے انقلابیوں کے پاس روسی ساخت کے زمین سے ہوا میں مار کرنے والے مزائل ہیں ، ان ہتھیاروں کی وجہ سے ہمارے 28  ایف 15لڑاکاطیارے مارے جاچکے ہیں، لہذا اس اہم موقع پر ہمیں تل ایب کی فوجی طاقت کی ضرورت ہے جو ایران کے یمن میں آہستہ مگر مستحکم قبضہ کو ختم کرے گی، سعودی وزیر خارجہ نے اُمید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن دنیا اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان باہمی دفاعی معاہدہ کا مشاہد ہ کرے گی اور یمن میں مداخلت کی اسرائیلی ہچکچاہٹ بھی ختم ہو گی، بلاآخر ہم (یہودی و سعودی) تاریخی طور پر ایک دوسرے کے کزن ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button