پاکستان

پاکستانی نژاد برطانوی شہری سامعہ کو اسکے والدین نے شیعہ ہونے کے جرم میں قتل کیا، میڈیا کا انکشاف

شیعیت نیوز:پاکستانی اخبار ٹربیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی نژاد برطانوی شہری سامعہ کو انکے والدین نے مذہب تبدیلی کے جرمیں قتل کیا ہے، اطلاعات کے مطابق سامعہ قتل بین الاقوامی توجہ حاصل کرچکا ہے جس پر مزید نئی تحققات سامنے آئیں ہیں جس میں انکشاف ہوا ہے کہ مسامعہ کے وہابی والدین شادی کے بعد اسکے شیعہ مذہب اختیا رکرنے پر خوش نہیں تھے۔

تفصیلات کے مطابق بریڈ فورڈ سے تعلق رکھنے والی بیوٹی تھراپسٹ سامعہ کی پہلی شادی ان کے کزن شکیل سے ہوئی تھی تاہم دونوں کے درمیان مئی 2014 میں طلاق ہوگئی تھی، بعدازاں خاتون نے ٹیکسلا سے تعلق رکھنے والے سید مختار کاظم سے ستمبر 2014 میں شادی کی اور دونوں نے دبئی میں رہائش اختیار کرلی، مختار کاظم کا تعلق شیعہ مسلک سے تھا اور سامعہ بھی شادی بعد مسلک اختیار کرچکی تھی۔

رواں ماہ 20 جولائی کو سامعہ کے شوہر مختار کو فون پر اطلاع ملی کہ ان کی اہلیہ کا انتقال ہوگیا ہے۔

28 سالہ سامعہ شاہد کے شوہر سید مختار کاظم نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کی اہلیہ کو ان کے خاندان والوں نے اپنی پسند سے شادی کرنے پر نام نہاد غیرت کے نام پر قتل کیا۔

کاظم کا کہنا تھا کہ ان کی ساس نے 11 جولائی کو سامعہ کو فون پر کہا کہ وہ پاکستان آجائے کیونکہ اس کے والد بیمار ہیں، جس کے بعد سامعہ 14 جولائی کو اسلام آباد کے لیے روانہ ہوئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سامعہ نے فون پر بتایا کہ ان کے والد بالکل ٹھیک ہیں اور اب وہ خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہی ہے۔

کاظم کے مطابق 20 جولائی کو سامعہ کا فون سوئچ آف ملا، جس پر انھوں نے ان کے کزن مبین کو فون کیا، جس نے بتایا کہ سامعہ کو دل کا دورہ پڑا ہے۔

مختار کاظم نے رواں ماہ 23 جولائی کو سامعہ کے والد چوہدری شاہد، والدہ امتیاز بی بی، بہن مدیحہ شاہد، کزن مبین اور خاتون کے سابق شوہر چوہدری شکیل کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302 اور 109 کے تحت ایف آئی آر درج کروائی تھی۔

دوسری جانب دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق سامعہ کے والدین نے مختار کاظم کے دعووں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کاظم کی جانب سے ان پر ‘جھوٹے اور بے بنیاد’ الزامات لگائے جارہے ہیں۔

سامعہ کے والد چوہدری شاہد کا کہنا تھا کہ ‘اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں اور اگر میں قصوروار پایا گیا تو میں ہر قسم کی سزا کے لیے تیار ہوں’۔

دوسری جانب  مبینہ طور پر ‘غیرت’ کے نام پر قتل کی گئی پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامعہ شاہد کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق خاتون کی گردن پر زخم کا نشان پایا گیا جبکہ ان کے منہ سے خون آمیز جھاگ بھی نکل رہا تھا۔

شیعیت نیوز کے مطابق واقعے کے بعد برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا کہ سامعہ کی قبرکشائی کرکے ان کا غیر جانبدار پوسٹ مارٹم کروایا جائے۔

ناز شاہ نے اس حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کو لکھے گئے خط میں کہا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں جو کہ ‘غیرت’ کے نام پر قتل کا ایک کیس ہے اور ہمیں بتایا جائے کہ سامعہ کے ساتھ انصاف ہوا اور اس بات کی بھی یقین دہانی کروائی جائے کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button