پاکستان

شاہ محمود قریشی کی بھوک ہڑتال کمیپ میں علامہ راجہ ناصر عباس سے ملاقات و پریس کانفرنس

شیعیت نیوز: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےسربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے بھوک ہڑتالی کیمپ میں ملاقات کی۔ملاقات میں دو طرفہ دلچسپی کے امور اورملکی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔علامہ ناصرعباس جعفری نے تحریک انصاف  کے رہنما کو خیبر پخوتخواہ میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا۔بعدازاں دونوں رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقعہ پر شاہ محمود قریشی نے کہا مجلس وحدت مسلمین کےسربراہ  کی  بھوک ہڑتال کو 61 روز گزر چکے ہیں۔ پُرامن احتجاج اور عدم تشدد کی یہ روایت لائق تحسین ہے۔اپنے حقوق کے لیے احتجاج  ہر پاکستانی کا قانونی و اآئینی حق ہے۔پاکستان میں بڑھتی ہوئی فرقہ واریت ایک سوچی سمجھی چال ہے جس کا مقصدوطن عزیزکو عدم استحکام سے دوچار کرنا ہے۔دہشت گردی صرف پاکستان تک محدود نہیں۔پوری امت مسلمہ اس کا شکار ہے۔ ہمیں تقسیم کر کے کمزور کیا جا رہا ہے۔فرقہ واریت اور ٹارگٹ کلنگ کاہمیںمل کر بحثیت قوم مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ہمیںایک دوسرے کی تکالیف کو سمجھنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس  اور شیعہ کمیونٹی ملک کی محب وطن ہے ۔ان کو تحفظ فراہم کرنا وفاقی و صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ جو قوتیں ہمیں داخلی طور پر کمزور کر نا چاہتی ہیں ہمیں ان کے عزائم کو سمجھنا ہوگا ۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ رہنماایڈوکیٹ شاید شیرازی کو دہشت گردی کا نشانہ بنائے جانے پرمذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتجاجی کیمپ میں ہم اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرنے حاضر ہوئے ہیں۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہمارے پُرامن احتجاج کا حکومت پر کوئی اثر نہیں ۔حکمران عوامی مشکلات سے مکمل طور پر بے حس ہو چکے ہیں۔ہم ریاست کے باوفا بیٹے ہیں۔ ہم عدم تشدد کی سیاست کے قائل ہیں۔17جولائی کو ملک کے مختلف شہروں میں خواتین احتجاجی مظاہرے کریںگی۔22 جولائی کو مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان اور شیعہ کمیونٹی اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر ملک کی اہم شاہراوں کو بند کر دیا جائے گا۔انہوںنے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان احتجاجی کیمپ میں تشریف لائے اور ہمارے  مسائل کے حل کا وعدہ کیا لیکن انتہائی افسوس کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل دراآمد نہ کر ا سکے۔انہوںنے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلی اگر ہمارے لیے اچھے احساسات لگتے تو شاید ہمیںاتنے دکھ درد نہ سہنے پڑتے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جارحیت کے حوالے سے گفتگو کرتے علامہ ناصر عباس نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں تیس سے زائد قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا ہے مظلوم کشمیریوں پر بھارت کی جارحانہ کاروائی انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہے۔ بھارت طاقت کے بل بوتے پر آزادی کی تحریک کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ تسلط ختم کرانے کے لیے اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں اور بین الاقوامی اداروں کواپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔مقبوضہ کشمیر پر ہندوستانی جارحیت  نے خطے کو سنگین خطرات سے دوچار کر رکھا ہے۔مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو پاکستان کی حمایت میں بولنے کی سزا دی جا رہی ہے۔کشمیر پاکستان کی شہ رگ حیات ہے۔جس پر ہندوستانی ریاست نے کشمیری شہریوں کی مرضی کے خلاف زبردستی قبضہ کر رکھا ہے۔حق خود ارادیت کے لیے آواز بلند کرنے والے شہریوں کو بھارتی فوج گولیوں کو نشانہ بنا دیتی ہے جو ریاستی غنڈہ گردی ہے۔ کشمیر کو بھارتی تسلط سے آزاد کرانے کے لیے پاکستان کو سفارتی سطح سمیت تمام عالمی فورمز پر اپنی کوششوں کو تیز کرنا ہو گا تاکہ کشمیر کے مظلوموں کو اس ظلم و بربریت سے نجات مل سکے۔علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی کے سنگین ترین واقعات اقوام عالم کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہیں۔عالم اسلام کے خلاف واویلا کرنے والی  متعصب عالمی قوتوں کو بھارتی جارحیت پر بھی آوا ز بلند کرنی چاہیے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button