دنیا

برطانوی عوام کا یورپی یونین سے الگ ہونے کا فیصلہ

برطانوی عوام نے ریفرنڈم میں یورپی یونین پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے 60 سالہ یورپی اشتراک سے علیحدگی کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے۔برطانیہ کے یورپی یونین کا حصہ رہنے یا نہ رہنے کے حوالے سے ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق برطانوی عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق برطانیہ کے یورپی یونین کا حصہ رہنے یا علیحدہ ہونے کے حوالے سے ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج سامنے آچکے ہیں جس کے مطابق 52 فیصد عوام نے یورپی یونین چھوڑنے جب کہ 48 فیصد نے یورپی یونین کا حصہ رہنے کی حمایت میں ووٹ دیئے۔ برطانیہ کے الیکشن الیکٹرورل نے بھی نتائج کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے۔ برطانیہ کے یورپی یونین چھوڑنے کے فیصلے سے اسٹاک ایکسچینج میں بھی شدید مندی دیکھی گئی جب کہ ڈالر کے مقابلے میں پاؤنڈ کی قدر میں 11 فیصد کمی دیکھی گئی، پاؤنڈ 31 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔ہارٹل پورٹ میں 70 فیصد ووٹرز کی برطانیہ کی یورپی یونین سے نکلنے کی حمایت کی جب کہ لیوٹن اور ساؤتھ ہیمپٹن نے بھی یورپی یونین کے مخالفین کامیاب رہے ۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سامنے آنے والے نتائج کے مطابق اب یورپ اپنی معاشی پالیسیوں کے حوالے سے آزاد ہو گا اور وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے لئے دباؤ بڑھ جائے گا کیونکہ وہ برطانیہ کے یورپی یونین کا حصہ رہنے کے حامی تھے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز صبح سات بجے سے رات 10 بجے تک برطانیہ کے یورپی یونین کا حصہ رہنے یا چھوڑنے کے حوالے سے ریفرنڈم میں لوگوں کی بڑی تعداد نے ووٹ کاسٹ کئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button