آل سعود کے حملے تعز کے باشندوں کی مشکلات کا سبب
رپورٹ کے مطابق یمن کے شہر تعز پر جارحین کے حملوں کے نتیجے میں اس شہر کی بنیادی تنصیبات تباہ ہوگئی ہیں اور لوگوں کو لوڈ شیڈنگ اور پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب اس علاقے میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے اور لوگوں کے لئے زندگی بسر کرنا ناقابل برداشت ہوچکا ہے۔ رمضان المبارک میں اس شہر کے باشندوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں جس کےباعث اس شہر کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوگئی ہے۔
سعودی عرب نے خطے کے بعض دوسرے عرب ممالک کے اتحاد اور امریکہ کی حمایت کے ساتھ مارچ سنہ دو ہزار پندرہ سے یمن پر اپنے وسیع حملے شروع کر رکھے ہیں۔ ان حملوں کا مقصد یمن کے مفرور سابق صدر عبدربہ منصور ہادی کو اقتدار میں واپس لانا ہے۔ ان حملوں میں یمن کے ہزاروں باشندے شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں سیکڑوں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ دسیوں ہزار افراد بے گھر ہوگئے ہیں اور اس ملک کی بنیادی تنصیبات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔