سعودی عرب

سعودی عرب میں انسانی حقوق کا مطالبہ جرم ہے: انسانی حقوق کی تنظیم

 سعودی عرب انسانی حقوق کی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں جو شخص عوام کے حقوق کا مطالبہ کرتا ہے اسے حکومت مجرم تصور کرتی ہے۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق یورپ – سعودی عرب انسانی حقوق کی تنظیم کے سربراہ علی دبیسی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں عوام کے حقوق کے مطالبے کے لئے کوئی قانونی اور قابل قبول راستہ موجود نہیں ہے۔ دبیسی نے سعودی عرب میں انسانی حقوق کے مطالبے کے لئے کوئی قانونی راستہ موجود نہ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں جو بھی شخص عوام کے حقوق کی بات کرتا ہے ، سعودی حکومت اسے مجرم قرار دے دیتی ہے

یورپ – سعودی عرب انسانی حقوق کی تنظیم کے سربراہ نے کہا کہ سعودی عرب اس سے قبل کہ وہ قیدیوں کو پھانسی کی سزا سنائے یہ واضح کرے کہ آیا ان کی سزا کا فیصلہ کسی منصفانہ عدالت میں ہوا ہے یا نہیں؟

واضح رہے کہ بدھ کو سعودی عرب میں چودہ شیعہ مسلمانوں کو دہشت گردی کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔

سعودی عرب کی حکومت نے جنوری دوہزار پندرہ کو اس ملک کے ممتاز شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر سمیت سینتالیس افراد کو پھانسی کی سزا دی تھی جس کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے کھل کر مخالفت کی تھی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اعلان کے مطابق سعودی عرب میں گذشتہ سال سب سے زیادہ سزائے موت سنائی گئی اور ایک سو اٹھاون افراد کی گردنیں اڑا دی گئیں

متعلقہ مضامین

Back to top button