پاکستان

آخر اس کالعدم جماعت کے پیچھے کون سی قوت ہے،جو سرگرمیاں روکنے میں ریاست ناکام ہے؟

شیعیت نیوزـ:گزشتہ سال بهی یہ جلسے ، ریلیاں ایسے ہی پورے ملک میں منعقد کی گئی تهیں اور تقریبا 200 سے زائد پروگرام تو سرائیکی خطے کے تین ڈویژنز ملتان ، بہاول پور ، ڈیرہ غازی خان میں ہوئے تهے جبکہ 150 کے قریب پروگرام پوٹهار کے راولپنڈی ڈویژن ، سرگودها ڈویژن میں ہوئے 75 پروگرام فیصل آباد ، لاہور ڈویژن میں ہوئے تهے (یہ وہ پروگرام ہیں جن کے بارے میں آئی بی ، سپیشل برانچ کی تفصیلی رپورٹس موجود ہیں اور سیکورٹی برانچ کی رپورٹس بهی ہیں جن میں کہا گیا کہ ان پروگراموں سے فورته شیڈول میں شامل لوگوں نے خطاب کیا ، کئی مسالک خصوصی طور پہ شیعہ کے خلاف انتہائی نفرے انگیز اور اشتعال انگیز گفتگو کی گئی ، جبکہ جلسے میں شریک لوگوں کو شیعہ کمیونٹی کے خلاف اکسایا گیا اگرچہ کچه لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئیں لیکن اس پہ کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ) پنجاب حکومت ان پروگراموں کے انعقاد سے پوری طرح سے واقف تهی ، اب سوال یہ جنم لے رہا ہے کہ اہلسنت والجماعت جوکہ ایک کالعدم تنظیم ہے وہ اس سال یہ سارے پروگرام اپنے جهنڈوں کے ساته مئی کے مہینے میں تین صوبوں کے اندر ہی کیوں کرنے کے قابل ہوئی ہے ؟ پنجاب میں یہ جلسے جلوس اگست سے ستمبر کے ماہ میں کرنے کا ارادہ رکهتے ہیں گویا ایک کالعدم تنظیم پوری طاقت کے ساته دیوبندی مساجد اور مدارس کو فرقہ پرست ، متشدد نظریات پهیلانے کے لیے استعمال کررہی ہے اور نیشنل ایکشن پلان ہاته باندهے ان کے سامنے کهڑا ہے ، آخر اس کالعدم تنظیم کے پیچهے وہ کون سی طاقت ہے جو اس تنظیم کو تحفظ فراہم کررہی ہے اور ریاست اپنی ہی لگائی پابندی اور اس کی قیادت کے فورته شیڈول میں ہونے کے باوجود اس کی سرگرمیوں کو روک نہیں پارہی ؟

کراچی جہاں رینجرز ایک عرصے سے آپریشن کرنے میں مصروف ہے اس نے آج تک کوئی ایک بهی کاروائی اہلسنت والجماعت کے خلاف نہیں کی اگرچہ اس دوران کئی ٹارگٹ کلرز اس جماعت کے پکڑے گئے لیکن رینجرز نے حیرت انگیز طور پہ اپنی سرکاری پریس ریلیز میں ‘اہلسنت والجماعت ‘کا نام استعمال نہیں کیا اور ابتک یہ واحد تنظیم ہے جو کالعدم بهی ہے لیکن اس کا کراچی میں مرکزی دفتر ‘مرکز اہلسنت ‘کے نام سے کهلا ہوا ہے اور اس پہ کبهی رینجرز نہیں گئی نہ ہی کبهی وہاں تلاشی لی گئی جبکہ اس دوران رینجرز نے پاکستان سنی تحریک ، سنی اتحاد کونسل ، ایم کیو ایم اور پی پی پی کے دفاتر پہ چهاپے مارے اور جب بهی انکی وابستگی رکهنے والے لوگ پکڑے گئے تو پریس ریلیز میں پارٹی وابستگی بهی ظاہر کی گئی

متعلقہ مضامین

Back to top button