سعودی عرب

سعودی عرب ،ایرانی حاجیوں کے لئے حج کے دروازے بند کرنا چاہتا ہے

شیعیت نیوز: ایک امریکی  عربی پورٹل ” المانیٹر” نے ،بروس ریڈل کے قلم سے ایک مضمون میں کہ جو حج کے اعمال اور گذشتہ سال رونما ہونے والے خونی حوادث کے بارے میں ہے لکھا ہے : سعودیوں کو آ ج تک ایرانیوں کے سال ۱۹۸۷ کے اعتراضات اور مظاہرے کہ جو ایران عراق جنگ کے دور میں ہوئے تھے کہ جو خونبار اعمال حج میں تبدیل ہو گئے تھے ،یاد ہیں ،اسی لیے وہ سوچتے ہیں کہ ایران کو مکہ سے دور رکھنا گذشتہ سال کےافسوسناک واقعے پر اعتراض کے خطرے کو کم کر دے گا ۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب سعودیہ والے گذشتہ سال کے حادثے کا ذمہ دار ایرانیوں کو ٹھہراتے ہیں ۔

المانیٹر نے لکھا ہے : ایسی حالت میں کہ ایران سعودی عرب کی سلامتی کی مشکلات کا اصلی سبب شمار ہوتا ہے محمد بن نایف سعودی شہزادہ خود کو تیار کر رہا ہے کہ وہ مکہ اور موسم حج کے پر امن ہونے کے سلسلے میں ساری دنیا کو پیغام دے ۔ ریاض کی کوشش ہے کہ ایرانیوں کو ویزا نہ دے کر ان سے حج کا جواز چھین لے ۔

اس ملک کی کوشش ہے کہ ایران کے نفوذ کو دنیائے اسلام میں کم کرے ، اور ایران کو حج کرنے کی اجازت نہ دینا اس کی نظر میں ایک بہترین راستہ ہے ۔ اسی دوران ریاض یہ دکھانے کی کوشش میں ہے کہ ایران ویزا حاصل کرنے کے اصول کی رعایت نہیں کر رہا ہے ۔ سیاسی رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے ویزا صادر کرنے کا کام پیچیدہ ہو گیا ہے ۔ایران نے بھی دوسرے ہر ملک سے زیادہ سعودیوں کے گذشتہ سال کے امنیت کے مسئلے پر اعتراض کیا ہے کہ سلطنتی خاندان حرمین شریفین کا متولی نہیں ہے اسے حج کے امور سے الگ رکھنا چاہیے ۔ ویزے کا موضوع باعث بنا ہے کہ ایرانی اس سال کے حج میں شرکت نہیں کر پائیں گے اور یہ ایسی چیز ہے جو ریاض کے لیے اچھی ہے ۔

المانیٹر نے ریاض کی پیروی میں کچھ چھوٹے ملکوں کی طرف سے ایران کے ساتھ سیاسی تعلقات ختم کرنے کے بارے میں لکھا ہے : ریاض اچھی طرح جانتا ہے کہ اکثر اسلامی ممالک ایران سے رابطہ نہیں توڑیں گے ،لیکن اگر چند ملک  بھی سعودی عرب کی چمچہ گیری کرتے  ہیں تو ایران کی پوزیشن پر اثر پڑے گا ۔

اس مضمون کے آخر میں آیا ہے : ایران اور سعودی عرب کے درمیان رقابت شدت پکڑ گئی ہے علاقے میں قومیتی تناو میں پھیلاو میں بھی شدت آ گئی ہے ۔ حال حاضر میں کشمکشیں اتنی ہیں کہ جن کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی اور یقینا ان میں اضافہ ہی ہوگا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button