امریکہ نے یمن میں فوجی موجودگی کا اعتراف کر لیا
امریکی وزارت دفاع کے ترجمان جیف ڈیویس نے ایک بیان میں اعتراف کیا ہے کہ امریکہ کے کچھ فوجی، جنوبی یمن کے شہر المکلای میں سعودی عرب کی سرکردگی میں قائم عرب اتحاد کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ امریکہ کے اس ترجمان کے بقول یہ تعاون القاعدہ دہشت گردوں کے خلاف مہم میں کیا جا رہا ہے۔ امریکی وزارت دفاع کے ترجمان نے یہ دعوی بھی کیا کہ امریکی وزارت دفاع نے یمن میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے تیز کر دیئے ہیں۔ اس ترجمان نے یہ بھی کہا کہ امریکی فوجی، یمن پر حملوں میں متحدہ عرب امارات کے فوجیوں کو اطلاعات بھی فراہم کر رہے ہیں۔ امریکی وزارت دفاع کے ترجمان کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ یمنی ذرائع نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ امریکہ کے تقریبا سو خصوصی فوجی صوبے لحج میں العند فوجی مرکز میں داخل ہوئے ہیں۔ یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبد السلام نے بھی جمعرات کی رات کہا ہے کہ اغیار کی جانب سے القاعدہ کے خلاف مہم کے بہانے جنوبی یمن کے علاقوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد گروہ القاعدہ اور یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کے درمیان جنوبی یمن میں واقع صوبے ابین سے دہشت گردوں کے انخلاء کے بارے میں مفاہمت ہوئی ہے۔