یمن

یمن کے امن مذاکرات کی ناکامی

 یمن پر سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت ایک سال گزرنے کے بعد بھی جاری ہے اور یمنی عوام کا مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ اس جارحیت کو ختم کرانے کے لئے سنجیدگی کے ساتھ اپنے فرائض پر عمل کرے-

یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یمن کے عوام اپنے ملک سے جارح افواج کا فوری انخلا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ یمن میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کے تعلق سے اپنے فرائض پر عمل کرے اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کی روک تھام کرے۔

یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا کہ یمن میں سعودی اتحاد کی جانب سے روزآنہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور ہم نے اس کی اطلاع کوآرڈینیشن کمیٹی کو دے رکھی ہے ۔

یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے ترجمان اور مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے یہ بیان ایسے عالم میں دیا ہے کہ کویت میں یمن کے امن مذاکرات کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگئے ہیں۔ کویت امن مذاکرات میں سعودی حکومت سے وابستہ ریاض گروپ نے قیام امن اور بحران کے خاتمے کے لئے کوئی تجویز پیش کرنے کے بجائے وقت کشی کی پالیسی پر عمل کیا ہے ۔

یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے مذاکراتی وفد کے ایک رکن حمید رزق نے بتایا ہے کہ ریاض گروپ نے کویت امن مذاکرات میں جو باتیں بھی کی ہیں وہ سب غلط ہیں اور ان سے یمن کے بحران کے حل میں کوئی مدد نہیں مل سکتی۔

یاد رہے کہ ریاض گروپ نے یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ سے اسلحہ زمین پر رکھنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ انصاراللہ نے اعلان کیا ہے کہ جب تک سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے فوجی یمن سے باہر نہیں نکل جاتے انصاراللہ کے جوان غیر مسلح نہیں ہوں گے۔

کویت میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں یمن کے امن مذاکرات اکیس اپریل کو شروع ہوئے تھے جو سعودی حکومت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رہنے اور ریاض گروپ کے غیر معقول اور ناقابل قبول مطالبات کے سبب نتیجہ خیز نہیں ہوسکے۔

اس وقت یمن کے سبھی گروہوں کا مطالبہ ہے کہ یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت فوری طور پر بند کرائی جائے۔

یمن کی نیشنل پارٹی کے سربراہ اور سابق صدر علی عبداللہ صالح نے یمن پر سعودی حملے جاری رہنے اور بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت اور دہشت گرد گروہوں میں کوئی فرق نہیں ہے کیونکہ دونوں ہی، بے گناہ عوام کا قتل عام کرتے ہیں ۔

دوسری طرف یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے صنعا کے شمال میں اپنا ایک فوجی اڈہ سعودی اتحاد کے فوجیوں سے واپس لے لیا ہے ۔ انصاراللہ کے جوانوں نے اسی طرح شمالی یمن کے العمالقہ فوجی مرکز اور اسلحے کے بڑے ڈپو کو بھی اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button