مشرق وسطی

شام میں دہشت گردانہ اقدامات میں اضافے کے پیچھے سیاسی مقاصد ہیں: بشار جعفری

جنیوا مذاکرات میں شامی حکومت کے وفد کے سربراہ بشار جعفری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنیوا مذاکرات شروع ہوتے ہی شام میں بعض ملکوں کی مدد و حمایت سے انجام پانے والی دہشت گردانہ کارروائیوں میں اضافہ سیاسی مقاصد کا حامل ہے۔ انھوں نے کہا کہ مذاکرات چھوڑ کر جانے سے قبل جنیوا میں شامی مخالفین کے وفد کے بیان دینے کا مقصد شامی فریقوں کے درمیان مذاکرات کو ناکام بنانا اور شام میں غیرملکی مداخلت میں اضافہ کرنا تھا۔

بشار جعفری نے کہ جو اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بھی ہیں، مزید کہا کہ حلب میں دہشت گردانہ اقدامات احرار الشام نامی گروہ انجام دے رہا ہے کہ جو ترکی سے وابستہ ہے اور دمشق میں دہشت گردانہ اقدامات جیش الاسلام نامی گروہ انجام دے رہا ہے کہ جو سعودی عرب کے اشاروں پر کام کر رہا ہے۔

بشار جعفری نے کہا کہ شامی حکومت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپیل کی ہے کہ وہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں دمشق کی مدد کے لیے فوری اقدامات کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button