سعودی عرب

سعودی جج کا خلاف شریعیت اقدام، میاں بیوی کی مرضی کے بغیر طلاق کروادی

شیعیت نیوز: سعودی عرب میں ایک جج نے معاشرتی فرق کو جواز بنا کر زبردستی میاں بیوی کی طلاق کروا دی ہے جس سے ملک میں ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ ایمریٹس 24/7کی رپورٹ کے مطابق ماہا التمیمی(Maha Al Tamimi) نامی خاتون نے اپنے والد کی مرضی کے بغیرشادی کی تھی۔ اس کا شوہر سعودی فوج میں خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ ماہا کے چچا نے ان کی شادی کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کر دی جس میں موقف اختیار کیا کہ لڑکا پسماندہ علاقے سے تعلق رکھتا ہے اور لڑکی نے گھروالوں کی مرضی کے خلاف اس سے شادی کی ہے لہٰذا یہ شادی ختم کروائی جائے۔

جج نے بھی لڑکی کے چچا کے موقف کی تائید کرتے ہوئے شادی ختم کرنے کا فیصلہ دیتے ہوئے دونوں میاں بیوی کو طلاق لینے کا حکم دے دیا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ لڑکی 8ماہ کی حاملہ بھی ہے۔ لڑکی کے شوہر کا کہنا ہے کہ جج بھی میری بیوی کے علاقے کا رہائشی ہے، اس لیے اس نے جانبدارانہ فیصلہ کیا ہے۔ لڑکی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ”میرا جو بھی رشتہ آتا تھا میرا باپ اس سے انکار کر دیتا، وہ ہمیشہ مجھ سے بھی بدسلوکی کرتاتھا۔ اگرچہ میرا باپ اس رشتے پر بھی راضی نہیں تھا مگر میرے بھائی نے مجھے اجازت دی تھی کہ میں یہ شادی کر لوں۔“ لڑکی نے میڈیا کے توسط سے سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے درخواست کی ہے کہ وہ مداخلت کریں اور عدالت کو اس کی شادی ختم کرنے سے روکیں۔ سعودی شہری بھی یہ فیصلہ دینے والے جج کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button