پاکستان

شبقدر حملہ ممتاز قادری کی موت کا بدلہ تھا، طالبان

شیعیت نیوز:  پیر کے روز ضلع چارسدہ کے تحصیل شب قدر کے سیشن کورٹ میں داخل ہونے کی کوشش میں ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اُڑا دیا۔ اب تک کے اطلاعات کے مطابق اس دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں، خواتین اور بچوں سمیت سولہ افراد ہلاک جبکہ پچیس سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے کئی کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ ضلع چارسدہ کی تحصیل شب قدر کی سرحدیں مہمند ایجنسی ملتی ہیں جبکہ دوسری جانب اس کی سرحدیں دارالحکومت پشاور اور قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی سمیت افغانستان سے ملتی ہیں۔

پاکستانی طالبان سے علیحدہ ہو جانے والے ایک گروپ جماعت الاحرار کے ترجمان دہشتگرد احسان اللہ احسان نے شب قدر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے ممتاز قادری کی پھانسی کا بدلہ قرار دیا ہے۔

مہمند ایجنسی میں سکیورٹی فورسز عسکریت پسندوں کے خلاف وقتاﹰ فوقتاﹰ کارروائیاں کرتی رہیں تاہم افغانستان کے ساتھ ملحق سرحد کی وجہ سےوہاں کارروائی کرنے کے بعد عسکریت پسند افغانستان پہنچ جاتے ہیں۔

دو روزہ چھٹی کی وجہ پیر کے روز عموماﹰ عدالتوں میں رش ہوتا ہے۔ شب قدر بار ایسوسی ایشن کے صدر شیر قادر خٹک نے سکیورٹی کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہا، ’’قبائلی علاقے کے ساتھ متصل ہونے کی وجہ سے شب قدر انتہائی حساس علاقہ ہے لیکن یہاں اس طرح کے سکیورٹی کے اقدامات نہیں اٹھائے گئے، جن کی ضرورت تھی۔ پورے ایریا میں کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ نہیں ہے۔‘‘

اس بات کا اظہار معتدل حلقوں کی جانب سے پہلے ہی کیا جاچکا ہے کہ دہشتگردوں کے رہنما وں کی جانب سے ممتاز قادری معمالے میں ملوث ہونے سے دہشتگرد تنظیمیں اپنے مقاصد حاصل کریں گی، اس موقع پر بریلوں مسلمانوں کو پھونک پھونک کر قدم رکھنے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے، ممتاز قادری کے نام پر چارسدہ میں معصوم افراد کی جان لینا انصاف ہے ؟ نہیں ! سوال یہ ہے معصوم بہنے والے خون کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا اس حملہ میں شہید ہونے والے لوگوں نے ممتاز قادری کو پھانسی دی ؟ ان سوالوں کے جواب کون دیگا؟

متعلقہ مضامین

Back to top button