مشرق وسطی

بحرین میں انقلاب اسلامی کی پانچویں برسی پرآل خلیفہ حکومت کے خلاف مظاہرے

 بحرینی عوام کے خلاف آل خلیفہ حکومت کے بھیانک اور وحشیانہ جرائم کا سلسلہ جاری ہے بحرینی عوام نے اسلامی انقلاب کی پانچویں برسی کے موقع پر سڑکوں پر نکل کر آل خلیفہ حکومت کے خاتمہ اور جمہوریت کے نفاذ کا مطالبہ دہرایا ہے بحرینی عوام اور آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت کے درمیان اسلامی جمہوریت کی لڑائی جاری ہے۔ امریکی اخبار کے مطابق بحرین میں تازہ مظاہروں کا اہتمام 2011ءکے مظاہروں کی پانچویں برسی کے حوالے سے کیا گیا تھا۔ مظاہرہ کرنے والے نوجوانوں کی اکثریت کا تعلق ملک کی اکثریتی شیعہ کمیونٹی سے ہے جو کہ حکومت کو مسلکی امتیاز اور بے انصافی کا مرتکب قرار دے کر اپنے حقوق کا مطالبہ کررہے ہیں۔
پانچ سال قبل ہونے والے مظاہروں پر حکومت نے بمشکل تمام اس وقت قابو پایا جب سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے بھی مسلح امداد پہنچا دی گئی۔ حکومت نے مظاہروں کو طاقت کے ساتھ کچل دیا اور اہم رہنماﺅں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈال دیا۔ گزشتہ روز ہونے والے مظاہروں میں قید کئے گئے رہنماﺅں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ مظاہرین سخت مشتعل تھے اور ناصرف انہوں نے توڑ پھوڑ کی بلکہ پولیس پر پٹرول بم بھی پھینکے۔ بحرینی حکومت نے بڑی تعداد میں مظاہروں میں شریک نوعمر افراد کو گرفتار بھی کیا اور ان کے والدین کو مطلع کردیا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے مقدمات کے سلسلہ میں عدالتوں سے رجوع کریں۔ عرب ذرائع کے مطابق خلیج فارس کی عرب ریاستوں اور سعودی عرب میں برسر اقتدار افراد در حقیقت امریکی اور برطانوی عمال ہیں اور ان ریاستوں میں جمہوری نظام قائم نہیں ہے بلکہ امریکہ کے منتخب کردہ خاندان ان ریاستوں پر حکومت کررہے ہیں جنھیں عوام کی حمایت حاصل نہیں ہے امریکی عمال ان ممالک میں اپنا اقتدار طاقت اور قدرت کے زور پر قائم رکھے ہوئے ہیں اور انھیں اس سلسلے میں امیرکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب، بحرین، قطر اور کویت میں امریکہ جمہوریت کی بات نہیں کرتا بلکہ ان ممالک میں امیرکہ اپنے قائم کردہ ڈکٹیٹروں کی حمایت کررہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button