دنیا

بھارت کے معروف عالم دین مولانا کلب جواد کا نائیجریا ایمبیسی کو خط

نائیجریا میں شیعوں پر جاری ظلم و ستم اور آیۃ اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی گرفتاری کے خلاف مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری اور امام جمعہ لکھنو مولانا سید کلب جواد نقوی نے نائیجریا کی ایمبیسی کو خط لکھا، اپنے خط میں مولانا کلب جواد نے ایمبیسی کو لکھا ہے کہ جن غلط اور جھوٹے الزامات کو بنیاد بناکر نائیجیریا کی فوج شیعوں پر ظلم و ستم کررہی ہے وہ قابل مذمت ہے اور ان الزامات کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ نائیجریا میں جو دہشت گردانہ واقعات ہورہے ہیں ان پر فوج اور سرکار کو توجہ کرنے کی ضرورت ہے نا کہ ایسے عالم دین کے خلاف کاروائی کی ضرورت ہے جو اسلام کی صحیح تعلیمات کو لوگوں تک پہونچا رہے ہیں۔ لہذا شیعوں کے بہیمانہ قتل عام کو فورا روکا جائے اور آیۃ اللہ زکزکی کو فوری رہا کیا جائے۔ دنیا جانتی ہے کہ آیۃ اللہ زکزکی نائیجیریا میں بوکو حرم اور دوسری دہشت گرد تنظیموں کے خلاف آواز احتجاج بلند کرنے والی شخصیت کا نام ہے۔ انکے خلاف ہو رہی ظالمانہ کارروائی کا کوئی بھی انسانی جواز نہیں ہے۔

مولانا کلب جواد نے نائیجریا میں شیعوں پر ہورہی بربریت اور سفاکیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نائیجریا میں شیخ ابراہیم زکزکی گذشتہ 35 سالوں سے امن و سلامتی کے ساتھ حقیقی اسلام کی تصویر لوگوں کے سامنے پیش کررہے ہیں۔ انکی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ لاکھوں لوگ اسلام کی صحیح تعلیمات کو حاصل کرسکے۔ شیخ ابراہیم زکزکی نائیجریا سرکار کی بدعنوانیوں اور بوکو حرام اور دوسری دہشت گرد تنظیموں سے سانٹھ گانٹھ کے خلاف آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان پر انکے حامیوں کو سرکار اور بوکو حرام کی طرف سے مسلسل جان لیوا حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ جس طرح نائیجریا کی فوج نے ایک بے بنیاد الزام کے تحت رات کے اندھیرے میں شیعوں پر اندھا دھند گولیاں برسائیں، امام باڑے پر حملہ کیا اور بے گناہ انسانوں کا بہیمانہ قتل کیا، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ نائیجریا سرکار شیخ ابراہیم کی تحریک اور انکے حامیوں کو کچلنے پر تلی جو سراسر انسانیت کے قتل کے مترادف ہے۔ اس حملے میں درجنوں علماء کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اور خاص طور پر شیخ ابراہیم کے اہل و عیال کو نشانہ بنایا گیا ہے اور پورے خاندان کو مختلف حملوں میں ختم کردیا گیا ہے۔ اس ظلم و سفاکیت پر اقوام متحدہ کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ اس سے پہلے ’’قدس ریلی‘‘ کے موقع پر انکی ریلی پر حملہ کیا تھا جس میں بے گناہوں کا صرف اس جرم میں قتل کردیا گیا تھا کہ وہ اسرائیل کے ظلم و ستم کے خلاف فلسطین کی حمایت میں احتجاجی ریلی نکال رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ نائیجریا میں جو بھی ظلم و بربریت کے مناظر ہیں وہ سب اسرائیل کے اشارے پر ہورہا ہے۔ مولانا کلب جواد نے کہا کہ اقوام متحدہ آخر ظلم و ستم پر خاموش تماشائی کیوں بنا رہتا ہے۔ اگر وہ اس طرح کی سفاکیت اور بربریت کے خلاف اقدام نہیں کرسکتا تو یہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نائیجریا کے سفیر سے اس سلسلے میں بات کریں اور آیۃ اللہ زکزکی رہائی کے لئے دباؤ بنائے اور شیعوں پر ہورہے ظلم و ستم کو ان سے بات چیت کرکے فورا رکوایا جائے۔ واضح رہے کہ نائجیریا مسلمانوں پر ظلم و تشدد اور آیۃ اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی گرفتاری کے خلاف 16 دسمبر کو مجلس علماء ہند کی جانب سے دہلی میں واقع نائیجیریا ایمبسی پر احتجاجی مظاہرہ بھی منعقد ہوا جس میں علماء کرام کی بڑی تعداد موجود تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button