دنیا

مغربی ملکوں میں حالیہ قتل عام کے واقعات امریکہ اور اسرائیل کی سازش

واشنگٹن کے امام جماعت عبدالعلیم موسی نے پریس ٹی وی سے گفتگو میں کیلی فورنیا کے حالیہ قتل عام کے واقعے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات امریکہ اور صیہونی حکومت کی انٹلجنس ایجنسیوں کی سازش ہیں۔ کیلی فورنیا میں حالیہ فائرنگ کے واقعے میں چودہ افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔

امریکہ کے اس مذہبی رہنما نے کہا کہ امریکہ کا کام انسانی حقوق کی پامالی اور انسانوں کا قتل عام ہے لیکن امریکہ اس بات سے ہمیشہ انکار کرتا رہتا ہے۔ عبدالعلیم موسی نے کہا کہ وائٹ ہاوس اپنے ملک میں دہشتگردانہ واقعات کرانے میں اہم کردار کا حامل ہے۔

ادھر امریکہ میں ایک سروے سے پتہ چلتا ہےکہ امریکی عوام کی اکثریت داخلی دہشتگردوں کو بدرجہا بیرونی دہشتگردوں سے خطرناک سمجھتی ہے۔

پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کوئینی پی ایک یونیورسٹی نے ایک سروے کیا ہے جس سے پتہ چلتا ہےکہ اٹھاون فیصد امریکی شہری یہ سوچتے ہیں کہ امریکہ میں داخلی سطح پر پروان چڑھنے والے دہشتگرد بیرونی دہشتگروں سے کہیں زیادہ خطرناک ہیں۔

اس سروے کے مطابق تراسی فیصد امیریکیوں کو خوف ہے کہ ان کے ملک میں بڑا دہشتگردانہ حملہ ہونے والا ہے۔ اکسٹھ فیصد امریکیوں کا کہنا ہےکہ ان کی حکومت نے دہشتگردی سے حفاظت کے لئے مناسب انتظامات نہیں کئے ہیں جبکہ ستائیس فیصد افراد کا کہنا ہے کہ انسداد دہشتگردی کی پالیسیوں سے شہری آزادیاں محدود ہوئی ہیں۔

واضح رہے اسلام امریکہ تعلقات کونسل کے ایک رکن نے کہا ہے کہ کیلی فورنیا میں حالیہ فائرنگ کے واقعے سے اسلامو فوبیا میں شدت آئی ہے۔ رابرٹ مک کا نے جمعرات کو امریکی سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیلی فورنیا فائرنگ کے واقعے سے مسلمانوں کے لئے مسائل پیدا ہورہے ہیں لیکن مسلم برادری نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔

یاد رہے بدھ کو کیلی فورنیا کے علاقے برناردینو میں معذروں کے ایک امدادی مرکز میں چند مسلح افراد نے گھس کر فائرنگ شروع کردی تھی جس میں چودہ افراد ہلاک اور سترہ زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button