مشرق وسطی

بحرین میں سیاسی گرفتاریاں جاری

بحرین کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے سربراہ احمد الحمادی نے آل خلیفہ حکومت کی سرکوب کرنے والی پالیسیوں کے تسلسل میں، اس ملک کے چھ سرگرم کارکنوں کو دس سال اور دو دیگر کو تین سال قید کی سزا سنائی ہے-

ان افراد کو اپریل دوہزار چودہ میں، منامہ کے مغربی علاقے سار کے فسادات میں شرکت کے جرم میں قید کی سزا سنائی گئی ہے- ایک اور خبر یہ ہے کہ بحرینی عوام نے مظاہرے کرکے سیاسی قیدیوں خاص طور پر جمعیت اسلامی الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے- یہ مظاہرے ایسے میں کئے گئے ہیں کہ آئندہ چند دنوں میں ایک بار پھر شیخ علی سلمان کے خلاف قائم بے بنیاد مقدمے کی سماعت ہونے والی ہے-

اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے غیر قانونی حراست نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ان کی گرفتاری، انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے اور شہری و سیاسی حقوق کے بین الاقوامی کنوینشن کے منافی ہے – بحرین کے سرگرم کارکنوں کے خلاف ظالمانہ احکامات جاری کئے جانے کا سلسلہ ایسی حالت میں جاری ہے کہ بحرین کے مخالف گروہوں کا کہنا ہے کہ اس وقت بھی تقریبا دس ہزار سیاسی قیدی آل خلیفہ حکومت کی جیلوں میں بند ہیں کہ جن میں سے ڈیڑھ سو افراد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button