مقبوضہ فلسطین

شہدائے انتفاضہ کی تعداد اناسی ہوگئی

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق ان شہدا میں سترہ بچے شامل ہیں اور زخمیوں کی تعداد تین ہزارکے قریب ہے۔

ادھر تحریک حماس میں عالمی امور کے ذمہ دار نے کہا ہے کہ تحریک انتفاضہ اور علاقے کے حالات سے امریکہ اور صیہونی حکومت کو تشویش لاحق ہوچکی ہے۔ اسامہ حمدان نے شمالی لبنان کے شہر عکار میں تیسرے انتفاضہ کے زیرعنوان ایک کانفرنس میں کہا کہ تحریک انتفاضہ سے داخلی اختلافات بھی ختم ہوگئے ہیں اور اب فلسطینی ایک دوسرے سے متحد ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک اتنفاضہ خود بخود وجود میں آئی ہے اور کوئی بھی اسے روکنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ اسامہ حمدان نے کہا کہ علاقے میں امریکہ کے اقدامات مقبوضہ فلسطین میں حالات خراب ہونے کی وجہ سے دیکھنے میں آرہے ہیں اور اسی وجہ سے امریکی وزیر خارجہ جان کیری صیہونی حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ مسجدالاقصی میں داخلے کے لئے عمر کی قید ہٹادے۔انہوں نے مزید یہ کہا کہ تیسری اتنفاضہ تحریک نے ثابت کردیا کہ صیہونی حکومت پورے علاقے کے لئے خطرہ ہے۔

ادھر لبنان میں حماس کے ایک اور رہنما جہاد طہ نے کہا ہے کہ تحریک انتفاضہ سے صیہونی حکومت بوکھلا گئی ہے۔ جہاد طہ نے کہا کہ فلسطینی عوام کی تحریک سے صیہونی حکومت کے سارے اندازے غلط ثابت ہوئے اسی وجہ سے صیہونی حکومت امریکہ سے مدد مانگ رہی ہے اور موجودہ صورتحال سے جلد از جلد نکلنا چاہتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button