مشرق وسطی

بحرین میں شہریت سلب کرنے سے متعلق انسانی حقوق کی تنظیموں کا مذمتی بیان

منامہ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے جمعے کو بحرینی مخالفین کی شہریت سلب کرنے کے منامہ حکومت کے فصیلے کو ایک سال پورا ہونے کی مناسبت سے ایک بیان جاری کیا ہے- اس بیان میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے کہا ہے کہ مخالفین کے خلاف حکومت کی اس بامقصد پالیسی پر عملدرآمد جاری رکھے جانے کا مقصد، ان کو سرکوب کرنا اور ان کے آزادی بیان پر پابندی عائد کرنا ہے اور یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے-

اس بیان میں بحرینی شہریوں کی شہریت سلب کرنے کے حکومتی اقدام کو سیاسی مخالفین سے انتقامی کاروائی بتاتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ آل خلیفہ حکومت بحرینی مخالفین کی شہریت سلب کرنے کے مجرمانہ اقدام سے دستبردار ہوجائے اور جن کی شہریت سلب کرچکی ہے انہیں دوبارہ شہریت دے اور ان کو تاوان ادا کرے-

واضح رہے کہ بحرین کے سرگرم سیاسی کارکنوں کے بقول اس ملک کے شہریوں کی شہریت سلب کرنا اور دوسرے ملک کے باشندوں کو لاکر بحرین میں بسانے میں سیاسی عوامل کارفرما ہیں اور اس طرح کے اقدامات کا مقصد اس ملک میں آبادی کے تناسب کو بگاڑناہے-

بحرین کے عوام کے دو ہزار گیارہ سے اپنے ملک میں سیاسی اور اجتماعی اصلاحات کا پر امن مطالبہ کر رہے ہیں تاہم آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت سعودی فوجیوں اور متحدہ عرب امارات کے سیکورٹی اہلکاروں، کہ جو سپر جزیرہ فوج کے نام سے بحرین میں تعینات ہیں، نیز دیگر عرب ممالک کے بحرین میں تعینات فوجیوں، کی مدد سے بحرین میں عوامی احتجاج کو کچل رہی ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button