مشرق وسطی

حکومت بحرین کے اقدامات کی مذمت

بحرین کی انسانی حقوق کی تنظیم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے رپورٹر ہاینر بیلہ فلڈ نے جو رپورٹ مرتب کی ہے اس میں آیا ہے کہ آل خلیفہ کے خلاف کم سے کم گیارہ ایسی شکایات اقوام متحدہ کے نمائندے کو موصول ہوئی ہیں جس میں آل خلیفہ کی حکومت مذہب اور عقیدے کی آزادی کے خلاف مختلف اقدامات کی مرتکب ہوئی ہے۔ ان شکایات سے ثابت ہوتا ہے کہ آل خلیفہ حکومت نے بحرین میں عزاداری کے پروگراموں کو روکنے کے لئے ظلم و تشدد سے کام لیا ہے۔

اس بیان میں مزید آیا ہے کہ آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت نے بحرین کی اکثریتی آبادی کی مذہبی آزادیوں کو پامال کیا ہے اور اہل تشیع کے دینی مقدسات کی توہین کرکے اپنے اسلام مخالف چہرے کو ایک بار پھر نمایاں کردیا ہے ۔

انسانی حقوق کی اس انجمن کے بیان میں مزید آیا ہے کہ آل خلیفہ حکومت کے ذرائع ابلاغ اور بعض درباری علما کی طرف سے اہلبیت ‏ ‏(ع) کے پیروکاروں کے خلاف فرقہ وارانہ اور متعصبانہ زہریلا پروپیگینڈا جاری ہے اور استبدادی حکومت نے عقیدہ و مذہب کے خلاف پابندیوں کے بارے میں رپورٹ مرتب کرنے واالے اقوام متحدہ کے نمائندے کی رپورٹنگ پر پابندی عائد کرکے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ آل خلیفہ حکومت شیعہ مسلمانوں کے خلاف جبر و تشدد کی پالیسیوں پر بدستور قائم ہے۔

یاد رہے آل خلیفہ کی سیکورٹی فورسز گذشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی ماہ محرم میں ایک منظم منصوبے کے تحت بحرین میں عزاداری سید الشہدا اور عاشور سے متعلق مقدسات اور علامات کو ختم کرنے میں مشغول ہیں اور لولو اسکوائر پر نصب حسینی علم، تصاویر اورواقعہ کربلا سے متعلق مختلف بینروں اور کتبوں کو اتار کر ضائع کردیا ہے اور ملک کے باقی حصوں میں بھی یہ سلسلہ جاری ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button