نیشنل ایکشن پلان کے خلاف پیپلزپارٹی کی سازش، کالعدم جماعت کی سرپرستی شروع کردی
میڈیا ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پیپلزپارٹی کے اہم رہنما اور تنظیم کے چیرمین آصف علی زرداری کے دست راز سینیٹر قیوم سومرو نے ملک دشمن کالعدم جماعت سپاہ صحابہ (اہلسنت والجماعت) کے رہنما رب نواز سے کالعدم تنظیم کے دفتر میں جاکر ملاقات کی ہے۔
محرم سے ایک روز قبل کالعدم تنظیم کے رہنما سے پیپلز پارٹی کی قیادت کی ملاقات اورحکومتی کانفرنس میں اسی کالعدم تنظیم کے رہنماء کو سرکاری پرٹوکول کے ساتھ دعوت اور خطاب نے نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔
کالعدم سپاہ صحابہ کراچی کا رہنماء تاج حنفی حکومتی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے
اطلاعات کے مطابق پیپلزپارٹی پاک فوج کے خلاف نیا محاذ کالعدم تنظیموں کے ذریعہ فرقہ وارانہ فسادات بھڑکا کر نیشنل ایکشن پلان کو ناکام بنانا کر کھولنا چاہتی ہے،تاکہ کرپشن کیس میں ملوث افراد جنکا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے اور وہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت گرفتار ہیں اور کیسس کا سامنا کررہے ہیں انکابدلہ لیا جاسکے۔
قیوم سومرو اور رب نواز کی اس ملاقات میں کالعدم تنظیم کو پیپلز پارٹی نے سندھ بھر میں کھلے عام کام کرنے کی اجازت دی ہے، جبکہ انکے دیرانہ مطالبہ یکم محرم کی عام تعطیل کو بھی منظور کیا گیا ہے۔
دہشتگرد تنظیم کے رہنما رب نواز سے قیوم سومرو کی ملاقات
اس ملا قات کے بعد گذشتہ رات کراچی شہر میں شیعہ آبادیوں کے قریب شہر بھر میں اس کالعدم جماعت نے اپنے جھنڈے اور اشتہارت بھی آویزاں کیئے ہیں۔
دوسری جانب سندھ حکومت عزاداری سید الشہداء کے خلاف لاڈو اسپیکر ایکٹ کے تحت سازش میں بھی ملوث ہے، شیعہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کسی بھی قانون کا غلط استعمال نہیں کرنے دیا جائے گا۔
گذشتہ رات سوشل میڈیا پر بھی پاکستان کے عام شہریوں نے پیپلز پارٹی کی حکومت کو کالعدم تنظیموں سے ملاقات پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئیڑ پر صارفین کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نیشنل ایکشن پلان کے خلاف سازشوں سے باز رہے۔ مسلسل پانچ گھنٹے تک یزید زرداری کا ٹوئیٹر ٹرینڈ سیٹ رہا جو اس بات کی ترجمانی کرتا ہے کہ عوام رزاداری اینڈ کمپنی کی جانب سے دہشتگردوں کی سپورٹ کو رد کرتے ہیں۔