یمن

جیزان صوبے میں یمن کی مسلح افواج کی پیش قدمی

المسیرہ ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ یمن کی مسلح افواج نے سعودی عرب کے جیزان صوبے میں واقع سعودی عرب کی بحریہ کے سب سے بڑے مرکز کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس مرکز میں فرانس کے بنے ہوئے جنگی بحری جہاز اور ہتھیاروں کے بڑے گودام موجود ہیں۔ یمن پر سعودی جارحیت کے ابتدائی دنوں میں سعودی وزیر دفاع محمد بن سلمان نے یمنی عوام پر حملہ کرنے کے حوالے سے، اس مرکز کی صلاحیتوں اور وسائل کا جائزہ لیا تھا۔ دوسری جانب سعودی فوجی، جیزان کے وادی جارہ علاقے کو، یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس سے واپس لینے میں ناکام ہو گئے۔ یمنی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مسلح افواج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی عرب کے فوجیوں کو بھاری نقصان پہنچانے کے علاوہ، انہیں پسپائی پر مجبور کر دیا جبکہ اس آپریشن میں متعدد سعودی فوجی اہلکار، ہلاک بھی کر دیئے گئے۔ اس دوران یمنی افواج نے سعودی عرب کے جدیدترین ہتھیاروں کو بھی اپنے کنٹرول میں لے لیا۔ سعودی عرب کے جیزان علاقے میں یمن کی عوامی رضاکار فورسز نے سعودی افواج کی ایک بکتر بند گاڑی کو بھی ٹینک شکن میزائل سے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔ یمنی فوجیوں نے الشّبکہ، عش اور مطبع نامی علاقوں کو بھی راکٹوں اور مارٹر گولوں کا نشانہ بنایا۔ دوسری جانب سعودی فضائیہ نے صوبہ صنعا میں واقع دشت ملح کے تاریخی علاقے پر بمباری کی۔ سعودی لڑاکا طیاروں نے اس علاقے میں موجود ایک تاریخی قلعے سمیت آثار قدیمہ کی متعدد عمارتوں کو شدید نقصان پہنچایا۔ یمن کے محکمہ تاریخی میراث نے، سعودی عرب کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ عالمی اداروں میں اس قسم کے گھناؤنے اقدام کی، شکایت کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button