مشرق وسطی

بحرین: تین سو سے زیادہ خواتین زیر حراست

بحرین کے انسانی حقوق مرکز میں بچوں، خواتین اور عالمی امور کے سربراہ نے دو ہزار گیارہ سے اب تک اس ملک میں تین سو سے زیادہ خواتین کو زیر حراست لئے جانے کی خبر دی ہے-
منامہ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے انسانی حقوق مرکز میں بچوں، خواتین اور عالمی امور کے سربراہ نضال السلمان نے آل خلیفہ کے سیکورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں دو ہزار گیارہ سے اب تک دسیوں خواتین کو زیر حراست لئے جانے کو سیاسی قرار دیا ہے- انھوں نے کہا ہے کہ ان خواتین کو بلا سبب گرفتار کیا گیا ہے اور ان میں بیشتر پر اپنے عقاید کے اظہار اور آزادی کے مطالبے کے الزام میں تشدد کیا گیا یا انھیں ملازمتوں سے نکال دیا گیا- نضال السلمان نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بحرین، خواتین کو حراست میں لئے جانے کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے، آل خلیفہ سے ان کی عزت و احترام کا پاس و لحاظ رکھنے اور ان کے سلسلے میں بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرنے کا مطالبہ کیا- بحرین کے انسانی حقوق مرکز کے سربراہ نبیل رجب نے بھی بحرین کی سیاسی و انقلابی شخصیتوں کی شبیہ خراب کرنے کی راہ پر گامزن، آزادی بیان کے دعوے داروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان میں اور ظالم و جابر بحرینی حکمرانوں میں کوئی فرق نہیں ہے- نبیل رجب نے بحرینی معاشرے میں سیاسی پابندی کو اس ملک کی سیاسی و سماجی پسماندگی قرار دیا اور کہا کہ آزادی بیان، معاشروں کی ترقی کے لئے بنیادی شرط ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button