حزب اسلامی نے داعش سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا
افغانستان کے ایک با اثر عسکریت پسند گروپ نے اسلامک اسٹیٹ سے الحاق کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔ حزب اسلامی کے مطابق افغان ذرائع ابلاغ میں ان کی وفاداری تبدیل کے حوالے سے خبریں بالکل بے بنیاد ہیں۔ افغان جہادی کمانڈر گلبدین حکمت یار کی تنظیم حزب اسلامی کے ترجمان ہارون زرغون نے کہا کہ گزشتہ دنوں سے یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ حزب اسلامی نے اسلامک اسٹیٹ کی حمایت کا اعلان کیا ہے، ایسی تمام خبریں غلط ہیں۔ ہارون زرغون کے مطابق یہ جھوٹ ہے اور ان کی تنظیم کی جانب سے اس طرح کا کوئی بھی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہو کہ حکمت یار نے افغانستان میں طالبان کے خلاف داعش کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ حزب اسلامی مشرقی افغانستان کے صوبوں کنٹر اور نورستان میں فعال ہے۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ان خبروں کی صداقت کی صورت میں افغانستان میں داعش کی طاقت میں اضافہ ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں کے دوران افغانستان میں کیے جانے والے امریکی ڈرون حملوں میں صوبہ ننگر ہار میں داعش کے کئی مقامی رہنما مارے گئے ہیں، ان میں زیادہ تر طالبان کا ساتھ چھوڑ کر آئی ایس میں شامل ہوئے تھے۔ افغان خفیہ اداروں کے مطابق داعش کا پاکستان اور افغانستان کا سربراہ حافظ سعید جمعے کو ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہو چکا ہے، جبکہ دوسری جانب داعش کی ویب سائٹ پر حافظ سعید کے آڈیو پیغامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔
حکمت یار نے1990ء کی دہائی کے وسط میں افغانستان چھوڑ دیا تھا اور کہا جاتا ہے کہ وہ پاکستان میں ہیں، ان کے بہت سے ساتھی یا تو ملکی حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں یا پھر وہ طالبان کا حصہ بن چکے ہیں۔