سعودی عرب، شیعہ مسجد میں خودکش حملہ آور پاکستانی مدرسہ کا دیوبندی طالب علم نکالا،تحقیق جاری
شیعت نیوز: سعودی عرب کے مشرقی صوبے قطیف میں شیعہ مسجد امام علی میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکہ میں 30 افراد شہید ہوگئے ہیں، خودکش حملہ آور پاکستانی شہری بتایا جارہا ہے، سعودی ذرائع کے مطابق حملہ آور پاکستانی شہر ی تھا اور افغانی لباس زیب تن کیا ہوا تھا۔ دیگر عینی شاہد یں کی سوشل میڈیا پر ٹویٹ اور دیگر غیر ملکی ذرائع ابلاغ نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ خود کش حملہ آور پاکستانی شہری ہے .
واضح رہے کہ یمن جنگ کے بعد پاکستان کی جہادی و بارودی تنظیموں اور مدرسوں نے سعودی عرب کے بادشاہ سے عہد باندھا تھا کہ وہ سعودی عرب کے لئے جان بھی قربان کرنے کو تیار ہیں۔جبکہ سعودی عرب کے بادشاہ نے پاکستانی فوج کو بھی یمن جنگ میں داخل کرنے کے لئے زمین آسمان ایک کیا ہوا تھا ،لیکن پاکستانی فوج نے ہوشمندی کا ثبوت دیتے ہوئے بیرونی جنگ کا حصہ بننے سے انکار کردیا جسکے بعد سعودی وزیر مذہبی امو ر صالح اور امام کعبہ پاکستان کے سرکاری دورہ پر پاکستان آئے غیرسرکاری ملاقاتوں میں پاکستانی جہادی و بارودی مدارس و تنظیموں سے ملاقات کی انہیں سعودی دفاع کی خاطر ریال دیئے۔ ان سعودی سرکاری عہدیداروں کی غیر سرکاری ملاقاتوں کا نتیجہ ہمیں آج خو د سعودی سرزمین پر نظر آیا جب ایک پاکستانی تکفیری دیوبندی بارودی دہشتگرد نے سعودی عرب میں آل سعود کے ظلم و ستم کا شکار شیعہ مسلمانوں پر خودکش حملہ کرکے ریال کو حلال کیا۔
دفاع الحرمین کے لئے جہادیوں و بارودی تنظیموں اور مدارس کا اجلاس