سعودی عرب

سعودی عرب: شیعہ اکثریتی صوبے قطیف میں نجدی وہابی خودکش بمبار نے نماز جمعہ کے دوران خود کو اُڑالیا، 30 نمازی شہید

شیعت نیوز: سعودی عرب کے مشرقی صوبے قطیف میں آل سعود کے پالتو نجدی وہابی خود کش حملہ آور نے مسجد امام علی میں دوران نماز جمعہ خود کو دھماکہ سے اُڑلیا جس سے 30 افراد کے شہید ہونے کی اطلاع موصول ہیں ہیں، عرب و بین الاقوامی میڈیا ذرائع کے مطابق دھماکہ خودکش تھا، دھماکہ نماز جمعہ کے دوران ہوا، ابتدائی معلومات کے مطابق 30 افراد شہید ہوگئے ہیں جبکہ 100 زخمی ہیں، دھماکے کے وقت مسجد میں 150 کے قریب نماز ی نماز جمعہ ادا کررہے تھے۔

عینی شاہد کمال جعفرکا کہنا ہے کہ جب ہم نماز جمعہ کی پہلی رکت کے رکوع میں تھے تو ہم نے دھماکے کی آواز سنی، ہر طرف دھواں پھیل گیا ،حواس بحال ہوئے تو دیکھا ہر طرف خون ہی خون تھا۔

واضع رہے کہ سعودی عرب میں تیل کی دولت سے مالا مال صوبہ قطیف شیعہ اکثریتی صوبہ ہے، تیل کی دولت سے مالا مال ہونے کے باوجود آل سعود نے محض قرقہ وارانہ تعصب کی بنا کو ہر قسم کی سہولیات سے محروم رکھا ہوا ہے، حال میں ہی اس علاقے کے مومنین یمن پر سعودی جارحیت اور سعودی شیعہ رہنما آیت اللہ باقر المنر کی پھانسی کے خلاف مضبوط تحریک چلارہے ہیں۔ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ دھماکہ آل سعود کی بادشاہت کے نائب ولی عہد محمدبن سلمان کی ایما پر کیا گیا ہے، کیونکہ محمد بن سلمان نائب ولی عہد بنے سے قبل وزیر دفاع تھا اور اسی نے آیت اللہ باقر نمر کی پھانسی کے خلاف ہونے والے مظاہر وں کو طاقت کے زور پر کچلنے کا حکم صادر کیا ہوا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button