سعودی عرب

برخوردار کی وجہ سے شاہی خاندان کے اندرانقلاب کی تیاریاں شروع ہونے کوہے۔

شیعیت نیوز{مانیٹرنگ ڈیسک} یمن پرمسلط "فیصلہ کن طوفان” جنگ بری طرح ناکامی کے بعد اپنےاختتام کوپہنچالیکن اس میں وہ اہداف حاصل نہیں ہوئے جوآل سعود کی خواہش تھی۔
رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے شاہی خاندان کے اندربڑے اعتراضات سراٹھارہےہیں اوراس میں خاص طورسے وزیردفاع محمدبن سلمان کونشانہ بنایاجارہاہے اس لئے کہ موصوف ہی نہ صرف اس پورے منصوبے کے اصلی خالق ہے بلکہ انہوں نے خودبراہ راست ان حملوں کی سرپرستی بھی سر انجام دی،جب اس نےیہ دیکھاکہ ان کے والدشاہ سلمان کی طبیعت کی مسلسل ناسازی کے باعث اس منصوبے کووہ عملی جامہ پہنانے سے قاصرہیں اس لئے کہ وہ اس وقت الزائمرکے مرض میں مبتلاء ہیں،لیکن اس کے ان تمام جرائم کے باوجوداسے والد اوراس کے نائبین کی جانب سے نائب ولی عہدی کے منصب بھی تفویض کئے جانے کے بعدسے توشاہی خاندان کے اندرمزید کھلبلی مچناشروع ہو گئی،اس لئے اب اس کے لئےمنصب شاہی پرجانے کے لئے اتنازیادہ فاصلہ باقی نہیں رہاہے،جبکہ وسری جانب سلمان کے بعدعبدالعزیزکے بیٹوں اورپوتوں کی جانب سے اسے شدیدتنقیدکاسامناہے اس لئے اس کی وجہ سے ان کے حقوق مارے جارہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اب آل عبدالعزیزکوئی چارئے کاراس لئے بھی نہیں ہے کیونکہ محمدبن سلمان کوامریکہ ویورپ کی مکمل موافقت حاصل ہے،ادھروزیرداخلہ محمدبن نایف جومشرق وسطیٰ میں امریکی کی پٹھوسمجھاجاتاہے وہ بھی ان کے ساتھ ہے،سوان تمام صورت حال کے حوالے سے مبصرین کاکہناہےآئندہ آنے والے دنوں میں شاہی خاندان کے اندرایک بہت بڑالاواپھٹنے والاہے تاہم اس سے فائدہ محمدبن سلمان اورامریکہ کوہی ہوگااس لئے کہ اس سے سعودی شاہی خاندان کی حکومت کے اندرمندرجہ ذیل ڈرامائی تبدیلیاں متوقع ہیں:
۱:شاہی خاندان کے اندراختلافات میں مزیداضافہ ہوگا۔
۲:حکومت کے اندراختلافات بڑھ جائیں گے جس کی وجہ سے حکومت کمزورہوگی۔
۳: مشرق وسطیٰ کی سیاست میں لگی آگ جاری رہے گی۔
۴:ان اعتراضات کے ذریعے بادشاہ اورحکومت کے پرانے حسابات صاف ہوجائیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button