پاکستان

کرم ایجنسی پر ہمیشہ سے امن دشمن عناصر، طالبان، القاعدہ اور داعش کی بری نظر رہی ہےعلامہ عابد حسینی

علامہ سید عابد حسینی نے لوئر کرم ایجنسی کے تحصیل ہیڈ کوارٹر علی زئی میں خودکش حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرم ایجنسی پر ہمیشہ سے امن دشمن عناصر، طالبان، القاعدہ اور داعش کی بری نظر رہی ہے۔ انکی کوشش رہتی ہے کہ پاکستان کے دیگر علاقوں کی طرح اس علاقے کے امن و امان کو بھی تہہ و بالا کرکے رکھ دیا جائے، مگر وہ یاد رکھیں کہ یہاں کے عوام اپنے اتحاد و یگانگت کے ذریعے کسی کو یہ اجازت نہیں دیںگے کہ وہ یہاں کے امن کو خراب کرسکے۔ سابق سینیٹر علامہ عابد حسینی نے مزید کہا کہ گذشتہ چند سالوں سے یہاں کے طوری بنگش قبائل کے خلاف مختلف قسم کے حربے استعمال کئے جاتے رہے ہیں تاکہ انکا حوصلہ پست ہو۔ لیکن یہاں کے عوام نے ایسی کسی سازش کے سامنے اپنا حوصلہ نہیں ہارا، پاراچنار سٹی میں متعدد خودکش دھماکے کئے گئے، جن میں سینکڑوں افراد شہید ہوئے، ٹل پاراچنار روڈ پر نہتے مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر بیدردی سے قتل کر دیا گیا، جبکہ یہ سلسلہ ابھی بھی روکا نہیں، علی زئی میں پیش آنے والے کل کے واقعہ کی کڑیاں بھی انہی سابقہ ہتھکنڈوں سے ملتی ہیں۔

انہوں نے ایسے تمام واقعات کی ذمہ داری مقامی انتظامیہ پر ڈالتے ہوئے کہا کہ کرم ایجنسی میں طوری بنگش قبائل اپنے ہی علاقوں میں اسلحہ تو کیا، چاقو لیکر نہیں گھوم سکتے جبکہ دہشتگرد طالبان پوری ایجنسی میں اسلحہ لیکر آزادی سے گھوم پھر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل ہی کی بات ہے، دوپہر کو متعدد افراد کی جانب سے اطلاع ملی کہ طالبان سے بھری کئی گاڑیوں پر مشتمل ایک قافلہ اسلحہ کی نمائش کرتا ہوا افغان بارڈر خرلاچی کی جانب جا رہا ہے۔ طالبان کو جب ہمارے علاقوں میں اسلحہ کی نمائش کرنے کی چھٹی ہے، سرکاری پھاٹکوں سے گزرنے کی اجازت ہے تو انہیں کسی بھی وقت حملے سے کون روک سکتا ہے؟ انہوں نے اس واقعہ کی تمام تر ذمہ داری مقامی انتظامیہ پر عائد کی، جنہوں نے طالبان کو علاقے میں آزادنہ گھومنے پھرنے کی اجازت دے رکھی ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button