سعودی عرب

محمد بن سلمان ،سعودی عرب کا بادشاہ بنا چاہتا ہے، سلمان کی بھی ہی خواہش ہے

شیعت نیوز: سعودیہ عرب میں بڑے پیمانے پر سیاسی تبدیلیاں عروج پر ہیں، وہیں کچھ حقائق بھی سامنے آئے ہیں ، کہا جارہا ہے کہ شاہ عبداللہ کے بعد نئے بنے والے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز سعودی تاریخ کا سب سے کمزور ترین بادشاہ ہیں، سعودی بادشاہت کی اندور نی خبروں کا راز فاش کرنے والے ایک نیوز بلاگر کا کہنا ہے ،حال میں سعودی عرب میں ہونےوالی سیاسی تبدیلیاں سعودی بادشاہت کی عبدالعزیز کے بیٹوں سے پوتوں میں منتقلی کی بناء پر ہیں۔ اطلاعات کے مطابق موجودہ نائب ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز خود کو سعودی عرب کا نیا بادشاہ دیکھنا چاہتا ہے، جبکہ سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کی بھی یہی خواہش ہے، سلمان کے مطابق گر بادشاہت عبدالعزیز کے پوتوں میں جانی ہے تو وہ اسکے اپنے گھر میں جائے ،اسی سبب سلمان نے اپنے بیٹے کو نائب ولی عہد مقرر کیا ہے، جبکہ عبدالعزیز کے بیٹے یعنی اپنے بھائی نائف کو مقررن کی جگہ ولی عہدبنایا ہے، ذرائع کے کاکہنا ہے کہ مستقبل قریب میں سلمان نائف کو بھی ہٹا کر محمد کو ولی عہد بنا دیں گے۔

محمد بن سلمان جو ایک لاابلی نوجوان ہے،اور سیاست سے اسکا دور تک کوئی واسط نہیں، حالیہ یمن میں جنگ میں بطور وزیر دفاع محمد کی ناکامیاں سب کے سامنے ہیں، لہذا بادشاہی نظام میں اپنی ساخت بہتر بنانے اور اپنے باپ کے بعد بادشاہ بنے کے لئے سر توڑ کوشیش کررہا ہے،لیکن اسکو اندورنی طور پر شاہی خاندان کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنے ہیں۔

دوسری جانب امریکا اور اسرائیل محمد بن سلمان سے خوش ہیں کیونکہ وہ ایک ماڈرن مغرب زدہ نوجوان ہے جسکی تربیت زیادہ تر امریکا و یورپ میں ہوئی ہے، لہذا امریکی حمایت محمد بن سلمان کے لئے مثبت پوائنٹ ہے کیونکہ سعودی شاہی خاندان کے فیصلے شاہی خاندان نہیں بلکہ امریکا و اسرائیل طے کرتے ہیں۔ محمد بن سلمان کو امریکا و اسرائیل کی حمایت اسکے بادشاہ بننے کے خواب کو مکمل کرسکتی ہے۔

سعودی عرب کا بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز اپنی بیماری کے سبب حکومتی معماملات چلانے سے قاصر ہے، اسی لئے اس وقت سعودی عرب کی باگ ڈور مکمل طور پر محمد بن سلمان کے ہاتھ میں آچکی ہے، جسکا فائدہ اُٹھا کر محمد بن سلمان مستقبل میں اپنے مقابل میںآنے والے چچاؤں او ر کزنز پرسعودی زمین تنگ کرناشروع کردی ہے، کئی شہزادے محمد بن سلمان کے حکم پر گرفتار ہیں،جبکہ میڈیا رپورٹ کے مطابق مقررن بن عبدالعزیز جو بادشاہت کا سب سے بڑا امیداوار ہے اسے بھی محمد نے نظر بند کردیاہے۔

بادشاہ اور اقتدار کی یہ لڑائی سو سال سے قائم سعودی بادشاہت کے خاتمہ کا سبب بن رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ عبد العزیز کے بیٹوں کے بعد پوتوں میں منتقل ہونے والی بادشاہت کا حال بہت برا ہونے والا ہے، عبدالعزیز کے بیٹوں سے تقریباً ہزار سے زائد اولادیں ہیں، جبکہ سعودی آئین میں عبدالعزیز کے بیٹوں کے بعد بادشاہت کی منتقلی کے حوالے سے کوئی قانون واضع نہیں، لہذا اب جو بھی پہلا بادشاہ عبدالعزیز کے بیٹوں کے بعد بنے گا وہ اپنی مرضی سے قانون بنا سکتا ہے،یہی وہ آئینی کمزور ی ہے جو شہزادوں کی لڑائی کا سبب ہے۔

سلمان بن عبدالعزیز کی یہ پوری کوشیش ہے وہ محمدبن سلمان کو ولی عہد بناکر اپنے خاندان میں بادشاہت کو منتقل کردے۔ اس طرح نئے بادشاہی آئین میں وہ اپنی مرضی کے قانون واضع کرسکتے ہیں۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ محمد نئے آئین میں بادشاہت کو صرف سلمان کے بیٹوں تک محددو کردے پھر بادشاہت پر عبدالعزیز کے پوتوں پر کوئی حق نہیں رہے گا۔ اور اگر ایسا ہوتا ہے سعودی عرب کی بادشاہت کو شدید قسم کی بغاوت کاسامنا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button