پاکستان

گلگت بلتستان میں انتخابات میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی شکست فاش یقینی ہے، علامہ ناصر عباس

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ نواز شریف نے گلگت بلتستان میں ترقیاتی پیکچ کا اعلان کرکے انتخابات سے قبل دھاندلی کی بنیاد رکھ دی ہے، ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل کا وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے گلگت بلتستان کیلئے اعلان کیے گئے 47 ارب روپے کے ترقیاتی پیکچ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میاں صاحب کو جے بی کے عوام الیکشن کے دنوں میں ہی کیوں یاد آئے؟، گلگت بلتستان کے عوام جانتے ہیں کہ میاں صاحب ان سے کتنے مخلص ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ انتخاب سے قبل دھاندلی کا پلان اسی دن بن گیا تھا جب نواز شریف نے اپنی ہی کابینہ سے گورنر بنا دیا تھا۔ سپریم کورٹ انتخابات سے قبل ترقیاتی پیکچ کے اعلان پر ازخود نوٹس لے اور تمام سیاسی جماعتیں بھی حکمران جماعت کے اس عمل کی مذمت کریں۔ گلگت بلتستان میں انتخابات میں پیپلزپارٹی اور نون لیگ کی شکست فاش یقینی ہے، گلگت بلتستان الیکشن ثابت کریگا کہ دونوں جماعتوں کی عوام میں کتنی ساکھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز حکومت نے گلگت بلتستان میں اے سی سے لے کر ڈی ایس پی لیول تک کے افسران کو پنجاب سے لاکر تعینات کر کے گلگت بلتستان کے آفیسران کو انکے حق سے محروم رکھا ہوا ہے تاکہ وہ اپنی تعین شدہ انتظامیہ کی مدد سے انتخابات میں مطلوبہ نتائج حاصل کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں چھوٹے سطح سے لے کر چیف سیکرٹری تک کا تبادلہ کیا جا رہا ہے نواز حکومت نے سابقہ چیف سیکرٹری جو کہ اصولی شخصیت تھی انکا تبادلہ کر کے اپنے چہیتے کو تعینات کیا گیا ہے ایسے میں گلگت بلتستان میں شفاف الیکشن کا انعقاد کیسے ممکن ہے۔ گلگت بلتستان میں چیف سیکرٹری نواز حکومت کی، گورنر نواز لیگ کا، نگران حکومت نواز لیگ کی ہے اور حد تو یہ ہے کہ چیف الیکشن کمشنر بھی نواز لیگ کا رہنما ہے ایسے میں شفا ف الیکشن کا انعقاد ممکن ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت گلگت بلتستان کے محروم عوام کے حقوق کی جنگ لڑے گی اور عوامی طاقت سے انتخابات میں بھرپور وارد ہوگی اور کامیابی سے ہمکنا ر ہوگی۔ گلگت بلتستان کی عوام باشعور ہوچکی ہے اور جانتی ہے کہ کونسی جماعت گلگت بلتستان کے امنگوں کی ترجمانی کر سکتا ہے اور کونسی جماعت صرف انتخابات کے وقت گلگت بلتستان کی باتیں کرتیں ہیں۔ وزیر اعظم کا دورہ گلگت حقوق سے محروم عوامی امنگوں کا ترجمان بننے کی بجائے مایوسی کا سبب بنا۔ اگر نواز حکومت گلگت بلتستان سے مخلص ہوتی تو ان دو سالوں میں گلگت بلتستان کے لیے آئینی حقوق دے دیتی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button