یمن

سعودی عرب کی تیل تنصیبات انصار اللہ کے نشانے پر

تحریک انصار اللہ یمن کے ایک رہنما "ہادی العجیلکی” نے کہا ہے کہ انصار اللہ نے روس سے انتہائی جدید میزائل حاصل کیے ہیں جو ہدف کو ٹھیک نشانہ بناتے ہیں اور وہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات کو نشانہ بنا سکتے ہیں-
موصولہ رپورٹ کے مطابق ہادی العجیلکی نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ انصار اللہ کے پاس اس قسم کے دسیوں میزائل ہیں، کہا کہ یہ میزائل ملت یمن کے خلاف سعودی عرب کی جارحیت میں اس کی حکمت عملی کو بدل کر رکھ دیں گے- انھوں نے کہا کہ عربوں کی انٹیلی جنس ایجنسیاں ان میزائلوں کی تعداد اور ان کی تنصیب کے مقام کا پتہ نہیں لگا سکتیں- ان کا کہنا تھا کہ یہ میزائل اپنی طاقت اور صحیح نشانہ بنانے میں شہرت رکھتے ہیں اور سعودی عرب اور آل سعود حکومت کے تیل اور اقتصادی تنصیبات اور اسی طرح مصر کی بحریہ کے لیے ایک اسٹریٹجک خطرہ شمار ہوتے ہیں- "ہادی العجیلکی” نے مزید کہا کہ دو ہزار نو میں سعودی عرب کے ساتھ جنگ میں ہمارے پاس آج کی طرح کا جدید اسلحہ نہیں تھا لیکن اس وقت ہم علاقے میں آل سعود کی ماہیت کو خطرے سے دوچار کر سکتے ہیں- انھوں نے کہا کہ سعودی عرب نے اپنے جارحانہ حملے میں ملت یمن کو نشانہ بنایا ہے اور اگر یہ جارحیت جاری رہی تو انصار اللہ بےگناہ انسانوں کو نہیں بلکہ آل سعود کو نشانہ بنائے گی- ہادی العجیلکی نے اپنے بیان میں علی عبداللہ صالح کے حامی فوجیوں کی جانب سے انصار اللہ کی حمایت کی تردید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ افواہیں دشمن کا میڈیا پھیلا رہا ہے- واضح رہے کہ سعودی عرب امریکی اور ان کے عرب اتحادیوں کے جنگی طیارے چھبیس مارچ سے یمن کے مستعفی اور مفرور صدر منصور ہادی کی حمایت میں یمنی عوام پر ہوائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں-

متعلقہ مضامین

Back to top button