سعودی عرب

آیت اللہ شیخ باقر النمرسے اظہار یکجہتی

سعودی عرب میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیوں پر عالمی سطح پر بڑے پیمانے پر ردعمل سامنے آیا ہے اور آل سعود کی جانب سے اس ملک کے سیاسی کارکنوں ، رہنماوں اور اسی طرح دوسری اہم شخصیات کو دی جانے والی سزاوں اور موت کی سزا پر احتجاج کیا گیا۔اس سلسلے میں آل سعود کی جیل میں قید ممتاز اور مجاہد ‏عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کی حمایت میں دنیا کے مختلف ملکوں سمیت سعودی عرب کے مشرقی علاقے العوامیہ میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے اور اس ملک میں سیاسی قیدیوں خاص طور سے شیخ باقر النمر کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ آیت اللہ شیخ باقر النمر کو دی جانے والی موت کی سزا پر عالمی سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے اور دنیا کے 20 سے زائد ممالک میں آیت اللہ شیخ باقر النمرسے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ سیاستدانوں ، وکلا اور اہم عالمی شخصیات نے آیت اللہ شیخ باقر النمرسے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دنیا بھر کے آزاد منش انسانوں سے کہا ہے کہ وہ شیخ باقر النمر کی رہائی کیلئے احتجاجی مظاہرے کریں۔
آل سعود کی جیل میں قید ممتاز اور مجاہد ‏عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کی حمایت میں دنیا کے مختلف ملکوں میں سعودی عرب کے سفارتخانوں، پارلیمنٹ ہاوس اور وزارت خارجہ کے سامنے مظاہرے ہوئے۔ سعودی عرب کےممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمرجولائی 2012 سے آل سعود کی جیل میں ہیں انھیں سعودی فورسز نے زخمی کرنے کے بعد گرفتار کر لیاتھا اور 15 اکتوبر2014 کو انھیں جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت موت کی سزا سنائی گئی۔
سعودی عرب میں آل سعود کی جاری پر تشدد اقدامات اور سرکوبی کی جاری پالیسی سے نہ فقط سعودی عرب کے عوام، اپنی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹے بلکہ ان کی تحریک میں مزید جوش و جذبہ آ یا۔ آل سعود کی ڈکٹیٹر حکومت جو تشدد اور سرکوبی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے دوسری ڈکٹیٹر حکومتوں کی طرح اپنے شہریوں کے خلاف پر تشدد کاروائیوں کے ذریعے اپنی استبدادی حکومت کو دوام دینے کی کوششش میں ہے ۔ لیگل اداروں اور تنظیموں کی جانب سے سامنے آنے والے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت سعودی عرب کی جیلوں میں 30 ہزار کے قریب سیاسی قیدی ہیں۔ جس سے سعودی عرب کی ڈکٹیٹر حکومت کی پولیس مین ہونے کی نشاندہی ہوتی ہے۔ سعودی عرب کے مختلف شہروں میں گذشتہ مہینوں کے دوران بنیادی تبدیلیوں ، اصلاحات اور سالہا سال سے اس ملک کی جیلوں میں قید سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے بڑے بڑے احتجاجی مظاہرے ہوئے ۔
آل سعود کی جیل میں قید ممتاز اور مجاہد ‏عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کی آزادی اظہار، عوام کے حقوق اوراسلام سے متاثر حریت پسندانہ افکار و نظریات پر پائمردی سے ڈٹے رہنے نیز سعودی عرب کےعوام کی جانب سے آل سعود کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں سے سعودی عرب کے عوام کی جانب سے اس ملک پر حکمفرما استبدادی نظام کے خاتمے اور عوامی حکمرانی کیلئے ان کے عزم بالجزم کا پتہ چلتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button