دنیا

افغانستان: سلفی وہابی طالبان نے توہین قرآن کا الزام لگا کر ایک پاگل لڑکی کو جلا دیا

اب طالبان کے پاس رہ ہی کیا گیا ھے سوائے دوسروں کو سنگسار کرنے اور زندہ جلانے کے ــ خدائی کے داویدار…. وہ قرآن کی حرمت کی بات کرتے جو قرآن پر عمل کرنا جانتے ہی نہیں.”طالبان” ہر اُس عورت کو سنگسار کرنا فرض سمجھتے ہیں جسے دیکھ کر ان کا ایمان متذلل ہونے لگے اور جنت کی بَہَتر حُوروں کے ساتھ جنسی لزت کے چھِن جانے کا خوف پیدا ہو جائے ـ

27 سالہ پاگل لڑکی فرخندہ کو توھین قرآن کے الزام میں سنگسار کرنے کے بعد زندہ جلا دیا گیا۔

دوسری طر ف اتوارکو خواتین نے مبینہ طور پر قرآن پاک کی توہین پر مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والی خاتون کی آخری رسومات ادا کیں، جمعرات کو وہابی اسلام کے پیروکار طالبانیوں نے 27 سالہ فرخندہ کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد آگ لگائی اور لاش دریائے کابل میں پھینک دی، اتوار کو فرخندہ کی آخری رسومات ادا کی گئیں تو اس موقع پر افغان خواتین کی انسانی حقوق تنظیم نے جنازہ کو کاندھا دیا جبکہ سینکڑوں مردوں نے بھی شرکت کرکے طالبان کے اس اسلام دشمن اقدام بھرپور مذمت کی۔

لعنت برنام نہاد مسلمان و پیروکاران آل سعود و سلفی،وہابی اسلام

متعلقہ مضامین

Back to top button