مقبوضہ فلسطین

سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مستحکم کرنے کی کوششیں کررہے ہیں:حماس

سلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ تاہم حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کےدورہ سعودی عرب کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ امید ہے کہ وہ جلد ریاض کا دورہ کریں گے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے شعبہ تعلقات عامہ کےسربراہ اسامہ حمدان نے بیروت میں اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ سعودی عرب اور حماس کے درمیان کوئی کشیدگی نہیں ہے تاہم دو طرفہ تعلقات اور تعاون کو مزید مستحکم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کے ممکنہ دورہ سعودی عرب سے متعلق سامنے آنے والی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک خالد مشعل ہے دورہ ریاض کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ جیسے ہی حالات سازگار ہوئے مشعل سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں کے دوران عرب ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں آئی تھیں کہ حماس کے سیاسی شعبے کے صدر خالد مشعل سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی خصوصی دعوت پر ریاض پہنچ رہے ہیں تاہم حماس یا سعودی کی حکومت کی جانب سے ان خبروں کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کے ہاتھوں حماس کے کارکنوں اور رہ نمائوں کی گرفتاریوں سے متعلق سوال کے جواب میں اسامہ حمدان نے کہا کہ صدر محمود عباس تنظیم آزادی فلسطین کی سینٹرل کمیٹی کے فیصلوں سے کھلا انحراف کررہے ہیں۔ کمیٹی نے اسرائیل سے سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کا اعلان کیا تھا مگر عباس ملیشیا اس کے باوجود حماس کارکنوں کو حراست میں لینے کا مکروہ عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button