عراق

عراق میں تکریت کی آزادی کا آپریشن شروع ہوگیا

موصولہ اطلاعات کے مطابق عراق کے وزیر اعظم حید العبادی کے براہ راست کمانڈ سے تکریت کو آزاد کرانے کا آپریشن شروع ہوچکا ہے۔
عراقی وزیر اعظم اس وقت فوجی آپریشن کے علاقے میں موجود ہیں اور ان کی کمانڈ میں عراقی فورسز نے شمالی عراق میں داعش کے مرکزی ٹھکانے کی طرف حملہ شروع کیا ہے۔ داعش کا مرکزی ٹھکانہ صوبہ صلاح الدین میں ہے۔ حیدر العبادی نے محاذ جنگ سے ٹی وی پر براہ راست خطاب کرتے ہوئے باقاعدہ آپریشن کے آغاز کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ آپریشن فوج نے صلاح الدین کے قبیلوں کے تعاون سے شروع کیا گيا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بہت جلدی ملت عراق کو تکریت اور سارے صوبہ صلاح الدین کو داعش کے وجود سے پاک کرنے کی خوشخبری سنائيں گے۔ وزیر اعظم حیدر العبادی کے براہ راست کمانڈ کے بعد تکریت کی طرف پیش قدمی کرنے کےلئے فوج، قبائلی فورسز اور فڈرل پولیس کا انتظار ختم ہوا اور تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کے خلاف بڑا حملہ شروع ہوگيا۔ اس رپورٹ کے مطابق اتوار سے داعش کے معینہ ٹھکانوں پر توپخانوں اور مارٹر گولوں سے حملے شروع کردئے گئے تھے اور عراقی فورسز مختلف محاذوں پر آپریشن کےحکم کے انتطار میں تھیں۔ عراقی فوج نے سنیچر کی رات دعا اور مناجات میں بسر کی اور اپنا سازوسامان شدید جنگ کے لئے آمادہ کرلیاتھا۔ اتوار کی دوپہر کو عراقی فوج کے بعض اعلی حکام کے محاذ جنگ پر پہنچنے کے بعد یہ واضح ہوگيا کہ اب آپریش جلد ہی شروع ہوجائے گا- ادھر شام کو یہ خبر سننے میں آئي کہ وزیر اعظم حیدرالعبادی بھی سامرا کے شمال میں محاذ جنگ پر پہنچ چکے ہیں- داعش کے خلاف یہ آپریشن کئي محاذوں سے شروع ہوا ہے اور عراقی فورسز داعش کے ٹھکانوں کی طرف پیش قدمی کررہی ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button