عراق

عراقی عیسائی: داعش کے خلاف جنگ کیلئے آمادہ

عراقی عیسائیوں نے داعش دہشتگرد گروہ کے خلاف جنگ میں شراکت کیلئے اپنی رضاکار فورس تشکیل دی ہے-
عراقی پارلیمنٹ میں الرافدین دھڑے کے رکن، عماد یوحنا نے پیر کے روز السومریہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش دہشتگرد گروہ کے خلاف جنگ میں شراکت اور اس گروہ کے زیرقبضہ عیسائی علاقوں کی آزادی کیلئے سب سے پہلے عیسائی فورس، صوبہ نینوا میں تشکیل دی گئی ہے- انھوں نے کہا کہ عراق کے قبائلی افراد اور عوامی رضاکاروں کی مانند عراقی عیسائیوں نے بھی صوبے نینوا کی آزادی میں شراکت کیلئے رضاکارانہ طور پر اپنی آمادگی کا اظہار کیا ہے- عراق کے اس عیسائی رکن پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں عراقی حکام کے ساتھ کئی ملاقاتیں ہوچکی ہیں تاکہ عراق میں نیشنل گارڈ کی تشکیل کے بعد عیسائی مذہب کے پیروکار بھی رضاکارانہ طور پر اس میں شمولیت اختیار کریں- بعض عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ عوامی رضاکاروں کی انتظامیہ کے دائرے میں اس وقت ایک ہزار سے زائد عیسائی باشندے بغداد، کرکوک اور زاخو کے تربیتی مراکز میں فوجی تربیت حاصل کررہے ہیں- واضح رہے کہ عراق کی تین کروڑ آبادی میں سے تین فیصد آبادی، عیسائیوں اور دیگر اقلّیتوں پر مشتمل ہے- داعش دہشتگرد عناصر نے، عراق کے مختلف علاقوں پر اپنے حملوں میں عیسائیوں سے متعلق کلیساؤں اور رہائشی مکانات پر حملہ کرکے، سینکڑوں عیسائیوں کو قتل اور مسحیی براردری سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد کو بے گھر کردیاہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button