مشرق وسطی

داعش نے ہمیں اپنےدہشت گردزخمیوں کوخون دینے پرمجبورکیا۔ایک ازدی خاتون کابیان۔

شیعیت نیوز{مانٹرنگ ڈیسک}عراق میں دہشت گردتنظیم داعش کے ہاتھوں گرفتارہونے والی ایک ازدی لڑکی نے رہائی کے بعدداعش کے قید میں اپنے بیتے داستان بیان کیا، کہ داعشی اسیرلڑکیوں کواپنے ہی زخمی دہشت گردوں کوخون دینے پرمجبورکرتے تھے۔

العالم ٹی وی رپورٹ کے مطابق عراق میں دہشت گردتنظیم داعش کے ظلم وستم کا نشانہ بننے والی ایک ازدی 16سالہ خاتون جواپنانام عمشة کہلاتی ہے،نے اپنی الم ناک داستان یوں بیان کیا: داعش کے دہشت گردوں نے اس کواپنے شیرخواربچہ سمیت28روزتک قیدمیں رکھا۔وہ کہتی ہے کہ جب اسے یقین ہوگیاکہ داعش نے اس کے شوہر،بھائی اوروالدکوقتل کیا ہے تووہ داعش کے قیدسے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوگئی۔
عمشہ کہتی ہے کہ دہشت گردوں نے اسیرمردوں اورعورتوں کوالگ کیابعداازآں عورتوں اورلڑکیوں کودہشت گردوں نے اپنے درمیان جنگی مال غنیمت کے طورپر تقسیم کیا،
اس نے کہا کہ دہشت گردوں نے ان عورتوں اورلڑکیوں کواپنے زخمی دہشت گردوں کو خون دینے پرمجبورکیا۔
عمشہ نے کہا وہ اس وقت دہشت گردوں کے چنگل سے فرارہونے میں کامیاب ہوئی جب دہشت گردوں نے اسیروں کوایک کمرے کے اندرڈال کرسوگئے تھے اتنے میں عشمہ اپنے شیرخواربچے کواٹھاکروہاں سے بھاگ گئی جہاں وہ4گھنٹے پیدل چلنے کے بعداس کی ملاقات ایک عرب سے ہوئی تواس نے عمشہ کی مدد کی جس کی وجہ سےوہ دوبارہ اپنے گھروالوں سے مل گئی۔
اسی طرح ایک اورلڑکی نے دہشت گردداعش کے مظالم کویوں بیان کیا:داعش نے اغواء شدہ لڑکیوں اورعورتوں پرہرقسم کے مظالم ڈھادئیے جہاں ان کواپنے شیرخواربچوں سے جداکیاگیا،پھرایک دہشت گردآگے بڑھا اورایک13سالہ لڑکی کواٹھاکراپنے گھر لے گیا جہاں اس کے ساتھ3دن تک کئی بارزیادتی کرتارہا۔
ایک21سالہ اسیرلڑکی کاکہنا ہے کہ اس نے داعش کے ہاں ہرقسم کے ظلم وستم کامشاہدہ کیا۔
خیال رہے ازدیوں کی اکثریت عراق کے شمال میں رہتی ہے جہاں داعشی دہشت گردوں نے گزشتہ سال اگست میں ان کوقتل کیا یاانہیں اسیربناکرلےگئے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کاکہناہے کہ دہشت گردگروہ داعش نے ازدیوں پرایک طرف سے مظالم کے پہاڑتوڑدئیے تودوسری جانب ان کواسلام قبول کرنے پرمجبورکیا اوران کی عورتوں کے ساتھ ناجائزتعلقات قائم کئے،یہاں ایک رپورٹ کے مطابق12سالہ لڑکیوں تک کوان وحشیوں نے نہیں بخشا جس کی وجہ سے ازدی خواتین کی ایک بڑی تعدادنے ان مظالم سے دل برداشتہ ہوکر خودکشیاں کیں

متعلقہ مضامین

Back to top button