جماعت اسلامی القاعدہ، طالبان اور داعش سے تعلقات کا جواب دے، رابطہ کمیٹی
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے جماعت اسلامی کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی اپنی روایت کے مطابق ایم کیو ایم پر کیچڑ اچھالنے کے بجائے قوم کو القاعدہ، طالبان اور داعش سے اپنے تعلقات کا جواب دے ۔ اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ القاعدہ کے تمام بڑے بڑے دہشت گرد جماعت اسلامی کے رہنماؤں کے گھروں سے گرفتار ہوئے ۔ جماعت اسلامی کے کارکنان طالبان ، القاعدہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ملکر پاکستان اور بیرون ملک دہشت گردی کی کارروائیاں کرتے رہے ہیں اور اب بھی کررہے ہیں، کور کمانڈر کراچی پر حملہ ہو یا جی ایچ کیو پر حملہ ، سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملہ ہو یا مسلح افواج کے دفاتر پر حملہ ہو، دہشت گردی کے ہر واقعہ میں جماعت اسلامی کے تربیت یافتہ دہشت گرد ملوث پائے گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ڈرون حملوں میں طالبان اور القاعدہ کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی کے تربیت یافتہ دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ جہاں تک قائد تحریک الطاف حسین کی پاکستان واپسی کا تعلق ہے تو الطاف حسین پاکستان سے باہر بیٹھ کر بھی پاکستان کی بقاء اور سلامتی اور داخلی امن و استحکام کیلئے رات دن کوشاں ہیں، جماعت اسلامی کی طرح القاعدہ اور طالبان کے ساتھ ملکر پاکستان کی جڑیں کھوکھلی نہیں کررہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کراچی کے باشعور عوام 1987ء سے ہر الیکشن میں جماعت اسلامی کو مسلسل مسترد کر رہے ہیں جسے جماعت اسلامی قبضہ قرار دے کر کراچی کے عوام کے مینڈیٹ کی توہین کررہی ہے۔