پاکستان

معروف شاعر محسن نقوی شہید کی 19 ویں برسی آج منائے جائے گی

 یہ کس نے ہم سے لہو کا خراج پھر مانگا ؟ ابھی تو سوئے تھے مقتل کو سرخرو کرکے! معروف شاعر محسن نقوی شہید کی 19 ویں برسی آج منائے جائے گی۔
بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا
اس سلسلے میں ادبی حلقوں میں مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا جس میں محسن نقوی کی ادبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا، محسن نقوی پنجاب کے شہرڈیرہ غازیخان سے تعلق رکھتے تھے۔ محسن نقوی کا اصل نام غلام عباس جبکہ قلمی نام محسن تھا۔ ان معروف ترین کتب میں بند قبا، برگ صحرا، فرات فکر، ریزہ حرف، خیمہ جاں، رخت شب اور دیگر قابل ذکر ہیں۔ آپ کو 15 جنوری 1996 کو تکفیری دہشت گردوں نے مون لائٹ مارکیٹ لاہور میں شہید کر دیا تھا۔

علی علیہ السلام کی بیٹی ​

قدم قدم پر چراغ ایسے جلا گئی ہے علی علیہ السلام کی بیٹی​
یزیدیت کی ہر ایک سازش پہ چھا گئی ہے علی علیہ السلام کی بیٹی​

کہیں بھی ایوانِ ظلم تعمیر ہو سکے گا نہ اب جہاں میں​
ستم کی بنیاد اس طرح سے ہلا گئی ہے علی علیہ السلام کی بیٹی​

عجب مسیحا مزاج خاتون تھی کہ لفظوں کے کیمیا سے​
حسینیت کو بھی سانس لینا سکھا گئی ہے علی علیہ السلامکی بیٹی​

بھٹک رہا تھا، دماغِ انسانیت، جہالت کی تیرگی میں​
جہنم کے اندھے بشر کو رستہ دکھا گئی ہے علی علیہ السلام کی بیٹی​

دکانِ وحدت کے جوہری دم بخود ہیں اس معجزے پہ ابتک​
کہ سنگ ریزوں کو آبگینے بنا گئی ہے علی علیہ السلام کی بیٹی​

خبر کرو اہلِ جور کو کہ اب حسینیت انتقام لے گی​
یزیدیت سے سنبل جائے، آ گئی ہے علیہ السلام کی بیٹی ​

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دین اب سنور سنور کے یہ بات تسلیم کر رہا ہے​
اجڑ کے بھی انبیاء کے وعدے نبھا گئی ہے علی علیہ السلام کی بیٹی​

نہ کوئی لشکر، نہ سر پہ چادر، مگر نجانے ہوا میں کیونکر​
غرورِ ظلم و ستم کے پُرزے اڑا گئی ہے علی علیہ السلام کی بیٹی​

پہن کے خاکِ شفا کا احرام، سر برہنہ طواف کر کے​
حسین علیہ السلام ! تیری لحد کو کعبہ بنا گئی ہے علی علیہ السلام کی بیٹی​

کئی خزانے سفر کے دوران کر گئی خاک کے حوالے​
کہ پتھروں کی جڑوں میں ہیرے چھپا گئی ہے علی علیہ السلامکی بیٹی​

یقیں نہ آئے تو کوفہ و شام کی فضاؤں سے پوچھ لینا​
یزیدیت کے نقوش سارے مٹا گئی ہے علی علیہ السلام کی بیٹی​

ابد تلک اب نہ سر اُٹھا کے چلے گا کوئی یزید زادہ​
غرورِ شاہی کو خاک میں یوں ملا گئی ہے علی علیہ السلام کی بیٹی​

گزر کے چپ چاپ لاشِ اکبر سے پا برہنہ رسن پہن کر ​
خود اپنے بیٹوں کے قاتلوں کو رلا گئی ہے علی علیہ السلام کی بیٹی​

میں اس کے در کے گداگروں کا غلام بن کے چلا تھا محسن ​
اسی لئے مجھ کو رنج و غم سے بچا گئی ہے علی علیہ السلام کی بیٹی​

(شہید محسن نقوی)​

متعلقہ مضامین

Back to top button