دنیا

دہلی میں عاشور جلوس پر پابندی عائد

نئی دہلی کے علاقے تریلوکپوری میں جھڑپوں کے کچھ ہی دن بعد باوانا میں بھی مذہبی کشیدگی بڑھنے لگی ہے جس کی وجہ مقامی ہندوؤں کی جانب سے یومِ عاشور کے جلوس کو روکنے کا مطالبہ ہے۔
اتوار کو شمال مغربی دہلی کے علاقے باوانا میں ایک مہا پنچایت کا اجلاس ہوا جس میں بی جے پی کے ایم ایل اے گگن سنگھ اور کانگریس کے کونسلر دیوندر پونی سمیت 2000 سے زیادہ مقامی افراد نے شرکت کی۔
بڑی پنچایت میں مقامی مسلمانوں کی رضامندی سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ جاٹ اکثریتی علاقوں میں یومِ عاشور کے جلوس نہیں نکالے جائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق گگن سنگھ، جنہوں نے پنچایت میں شرکت کی تھی، کا کہنا ہے کہ اگر ہندو علاقوں سے محرم کے جلوس نکالے گئے، تو تشدد کا خطرہ ہے۔
باوانا میں مسلمان جے جے کالونی کے علاقے میں تقریباً ایک دہائی سے رہائش پذیر ہیں۔ اس علاقے میں ہندو اور مسلم کالونیوں کے بیچ میں ایک نالہ سرحد کا کام دیتا ہے۔ محرم کے جلوس کو ہندو کالونی سے گزرنا تھا لیکن وہاں کے رہائشیوں نے اس بات کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔
پنچایت کے فیصلے کے بعد باوانا میں فسادات کے پیشِ نظر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے اور مسلمان آبادی نے جلوس نہ نکالنے پر رضامندی ظاہر کی ہے لیکن ساتھ ساتھ یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جلوس نہ نکالنے کے مطالبے کے بعد مزید مطالبے کیے جائیں گے۔
اس سے پہلے عید الاضحیٰ کے موقع پر بھی باوانا میں اس وقت کشیدگی پیدا ہوئی تھی جب مقامی ہندوؤں نے مسلمانوں پر جانوروں کی چوری کا الزام لگایا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button