ایران

آیت اللہ شیخ باقر النمر کی سزائے موت کا حکم سیاسی اور باطل ہے،ایرانی وزیر خارجہ

شیعت نیوز: اسلامی جمہوریہ ایران کے عربی اور افریقی امور کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب کے شیعوں کے رہنما آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کی سعودی عدالت کی جانب سے موت کی سزا کی خـبر اگر صحیح ہو تو اس پر عالمی سطح پر رد عمل ظاہر ہوگا یہ حکم سیاسی اور باطل الزامات پر مبنی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے عربی اور افریقی امور کے نائب وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب کے شیعوں کے رہنما آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کی سعودی عدالت کی جانب سے موت کی سزا کی خـبر اگر صحیح ہو تو اس پر عالمی سطح پر رد عمل ظاہر ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اس غیر منصفانہ حکم سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں گے اور اس سے پورے علاقہ میں پھیلی ہوئی بد امنی میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کے متعلقہ حکام کو ایسے غیر منصفانہ اور غیر سنجیدہ احکام کی روک تھام کرنی چاہیے جو عالم اسلام میں کشیدگی کا سبب بنیں۔ انھوں نے کہا کہ شیخ نمر باقر النمر کی سزائے موت کا حکم سیاسی حکم ہے جو جھوٹے اور باطل الزامات پر مبنی ہے۔ انھوں نے کہا آیت اللہ شیخ نمر کے خاندان نے بھی سعودی عدالت کے فیصلے کو سیاسی قراردیتے ہوئے اسےمسترد کردیا ہے اور سعودی حکومت سے اسے باطل کرنے کا مطابلہ کیا ہے۔واضح رہے کہ جون 2012 کو سعودی پولیس نے جب مشرق صوبے کے قطیف ضلع سے شیخ نمر کو گرفتار کیا تھا تو ان کی ٹانگ پر چار گولیاں ماری تھیں۔ شیخ نمر کو آٹھ ماہ تک زیر حراست رکھا گیا اور فردِ جرم عائد نہیں کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق پہلے چار ماہ ان کو ریاض میں قید تنہائی میں رکھا گیا۔ شیخ نمر کی سعودی عرب کے مشرقی صوبے میں شیعہ مسلمانوں کی بڑی تعداد ان کے پیروکار ہیں۔ شیخ نمر پرامن مظاہروں کے حق میں ہیں۔ امریکہ نواز سعودی حکومت پر شیعوں کے حقوق کو نظر انداز کرنے کے سنگین الزامات ہیں جس پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے بھی شدید اعتراضات کئے ہیں۔ سعودی عرب کی امریکہ نواز ڈکٹیٹر حکومت عالم اسلام میں نفاق پھیلا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button