سعودی عرب

18ذی الحجہ،رسول اللہ (ص) نے حکم الہی سے حضرت علی کی ولایت و امامت کا اعلان کردیا،مومینن کے چہرے کھل اٹھے، منافقین پریشان

شیعت نیوز(غدیر خم) نامہ نگار کے مطابق ۱۸ ذی الحجہ کو حج کی ادائیگی سے واپسی پر اللہ کے رسول حضر ت محمد مصطفی (ص) نے ایک لاکھ سے زائد حاجیوں کو غدیر خم کے میدان میں اچانک روک جانے کا کہا اور اعلان کیا کے جو آگے نکل گئے ہیں انہیں پیھچے بلاو اور جو پیچھے ہیں انہیں آگے لاو، پھر حکم دیا کے اونٹوں کے پالان سے ایک ممبر تیار کیا جائے۔ مسلمان حاجی ایک طرف حیران و پریشان تھے کہ آخر اس گرم مقام پر اللہ کے رسول (ص) نے آخر ہمیں کیوں روک لیا آخر ایسی کونسی بات ہے جو آپ مدینہ جاکر نہیں کہے سکتے۔

ابھی حاجیوں میں یہ چہ مگوئیاں جاری تھیں کے پالان کا ممبر تیار ہوگیا اور اللہ کے رسول (ص) نے خطبہ دینا شروع کیا ۔جبکہ خاندان رسالت (ص) کی رویات کے مطابق اس موقع پر حضرت جبرئیل وحی لے کر رسول خدا(ص) پر نازل ہوئے اور پیغام دیا کہ اے رسول پہنچا دو جسکا تم سے وعدہ کیا گیا تھا، اگر یہ کام نہ کیا تو گویا رسالت (ص) کا کوئی کام انجام نہیں دیا۔ اس کے فوراً بعد آپ نے حضرت علی کو ممبر پر بلایا اور مسلمانوں سے پوچھا کیا میں تمھارے نفسوں پر اولیٰ نہیں، تمام مسلمانوں نے کہا کہ بے شک آپ ہیں، پس رسول اللہ (ص) نے فوراً فرمایا آج سے جس جس کا میں مولا ہوں اس اس کا یہ علی مولا ہے۔ رسول اللہ (ص) کی جانب سے یہ اعلان کرنا تھا کہ مومینن حاجیوں میں خوشی کی لہر ڈور گئی جبکہ کچھ حاجی پریشان ہوگئے کہ رسول اللہ (ص) نے یہ کیا اعلان کردیا۔ اس اعلان کے بعد بیعت کا سلسلہ شروع ہوا،نامہ نگار نے نقل کیا ہے کہ سب سے پہلے حضرت عمر نے امام علی (ص) کومبارک باد پیش کی اور کہا بخن بخن یا علی آج سے آپ ہمارے مولا قرار پائے۔ اس موقع پر معروف صحابی حضر ت ابوبکر صدیق،حضر ت عمر، حضرت عثمان، حضرت سلمان فارسی و دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button