مشرق وسطی

بحرین میں تعلیمی شعبے میں بھی امتیازی سلوک

بحرینی اساتذہ کی یونین کی نائب سربراہ جلیلہ السلمان نے اس ملک کے تعلیمی نظام میں بدعنوانی اور امتیازی سلوک پر تنقید کی ہے۔

لبنان کی العھد ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق جلیلہ السلمان نے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں کہا کہ بحرینی حکومت دوہزارگیارہ سے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ بڑے پیمانے پرامتیازی سلوک کررہی ہے۔
جلیلہ السلمان نے کہا کہ دوہزارگیارہ سے تقریبا دوہزار اساتذہ کو تعلیمی سسٹم سے نکالا جاچکا ہے اور ان کی جگہ بڑی تیزی کے ساتھ دوسرے ممالک کے اساتذہ کو معین کردیاگیا ہے، اور بحرینی حکومت ایک خاص طبقے کو ملازمت سے روکنے کی کوشش کرتی ہے۔
بحرینی اساتذہ کی یونین کی نائب سربراہ نے کہا کہ بحرین میں جن غیرملکی مہاجرین کا معلم کے طور پر تقرر کیا جا رہا ہے وہ مخصوص لہجے اور مختلف ثقافت کے حامل ہيں اور اسی بنا پر بحرین میں تعلمی نظام کی افادیت کم ہوئی ہے۔
جلیلہ السلمان نے کہا کہ باوجود اس کے کہ تعلمی نظام میں نوکری کا حق بحرینی شہریوں کو حاصل ہے لیکن حکومت امتیازی سلوک کی پالیسی اختیار کرتے ہوئے بڑے پیمانے پربین الاقوامی معاہدوں اور کنونشنوں کی خلاف ورزی کررہی ہے۔
اس سے قبل بحرین کی جمعیت الوفاق نے اعلان کیا تھا کہ اس ملک میں نیا تعلیمی سال شروع ہوجانے کے باوجود سو سےزيادہ طلبہ گرفتار کرلئے جانے کے باعث اسکول نہيں پہنچ سکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button