پاکستان

طالبان کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہیں ہوں گے، لشکر جھنگوی کو حکومت تحفظ فراہم کر رہی ہے

sajuشیعہ علما کونسل کے سربراہ علامہ ساجد علی نقوی نے ہدایت ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پاکستان عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ انہوں‌ نے کہا کہ ابھی تک کوئی ایسا لائحہ عمل نہیں‌ اپنایا گیا اور نہ ایسا ہوتا ہوا نظر آتا ہے۔ طالبان سے مذاکرات سے متعلق سوال کے جواب میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ پاکستان کے آئین کی بالادستی کے تحت ہر ایک قدم اٹھایا جائے جس سے امن قائم ہو، ابھی تک تو مذاکرات بھی شروع نہیں‌ ہوئے، اگر مذاکرت آئین کے تحت ہوں‌ تو ہمیں‌ کوئی اعتراز نہیں ۔ انکا کہنا تھا کہ جو لشکر اس ملک میں‌ بنائے گئے ان کے لیے حکمرانوں کی طرف سے کوئی واضح موقف سامنے نہیں‌ آیا۔ دوسری طرف فرقہ پرستوں کو موقع دیا جا رہا ہے اور بلا جواز ان کو راستہ فراہم کیا گیا کہ وہ اسمبلیوں تک پہنچ سکیں۔ موجودہ حکومت نے انتخابات سے قبل بہت وعدے کیے لیکن ابھی تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ حکومتوں کے پاس ایسے لگتا ہے اختیارات نہیں‌ ہیں اور ماضی میں‌ بھی بے بس نظر آتی رہی ہیں۔ مذاکرات مجھے نہیں لگتا کہ کامیاب ہوں گے۔ ملک میں پھانسی کی سزا معطل ہے۔ لشکر جھنگوی کو شیلٹر فراہم کیا جا رہا ہے۔ پنڈی کے تمام اسیر رہا ہو چکے ہیں، جلوس و عزا کے خلاف جو مہم چلائی گئی تھی، ہم سب نے تمام سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ قوم ملی مفادات میں‌ متحد ہے، اور راولپنڈی کے مسئلے پر ہم نے دیکھا کہ قوم نے یہ ثابت کیا۔ امت مسئلہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے، مشترکات پر زور دینا چائیے تاکہ دشمنان اسلام کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button