پاکستان

پیپلز پارٹی اور تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کا غیر فطری اتحاد

Untitled-1پیپلزپارٹی میں اختلاف رائے کی گنجائش میں کمی اور شخصی آمریت میں اضافہ ہی ہوتا چلا جارہا ہے فیصل رضا عابدی سے سینٹ کی نشست سے استعفی طلب کئے جانے کا مطلب یہ ہے کہ پی پی پی کی قیادت کو شیعہ نسل کشی اور اہل سنت بریلوی و دیگر مظلوم مزهبی برادریوں کی سنده میں دیوبندی تکفیریوں کے ہاتهوں پراسیکیوشن کے بڑهتے رجحان اور سنده حکومت کی پنجاب و وفاق حکومت کی طرح نااہلی بارے اےاٹهائے گئے سوالات برداشت نہیں ہوسکے اور اس پارٹی کی جاگیردار و سرمایہ دار اشرافی قیادت اپنے وقتی مفادات کی خاطر اپنے حامی شیعہ و بریلوی ،کرسچن ،ہندو ووٹوں سے ہاته دهونا چاہتی ہے
یہ پالیسی بجا طور پر سنده میں اور پنجاب میں شیعہ سنٹر رائٹ اور بریلوی سنٹر رائٹ پالیٹکس کو مضبوط کرنے کا سبب بنے گی اور ان دو کمیونٹیز کا بہت سا ووٹ اپنی سنٹر رائٹ پارٹیز کو جائے گا
ایک طرف جہاں پیپلز پارٹی فیصل رضا عابدی کے خلاف قدم اٹھا رہی ہے وہا دوسری طرف پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کی جانب سے تکفیری دیوبندی دہشت گرد عناصر سے کھلے تعلقات کے باوجود کسی قسم کی کاروائی نہ کرنا خود ایک بہت بتا سوال ہے –
پیپلز پارٹی کے گزشتہ دور حکومت میں بلوچستان اور سندھ اور اب پھر سندھ میں شیعہ نسل کشی کی نا ختم ہونے والی لہر پہ پیپلز پارٹی حکومت کی خاموشی کی سوالوں کو جنم دیتی ہے –

متعلقہ مضامین

Back to top button