پاکستان

شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کو گھیرے میں لینے کے بعد انہیں ختم کرنے کیلئے تیار ہے، جنرل باجوہ

bajwaپاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کو گھیرے میں لینے کے بعد انہیں ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے سربراہ جنرل باجوہ نے امریکی ٹی وی چینل این بی سی کو بتایا کہ ہندوستان سے ملحقہ سرحد پر پاکستانی فوجیوں کی تعداد ایک لاکھ سے بھی کم ہے جبکہ اس کی نسبت قبائلی علاقوں میں شدت پسندی کے خلاف لڑنے والے سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ اہلکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اندرونی خطرے کے حوالے سے ہماری سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔ کئی سالوں کے دوران ہم نے دہشت گرد عناصر کو شمالی وزیرستان میں گھیر لیا ہے اور اب ہم ان کا صفایا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ آئی ایس پی آر کے سربراہ نے این بی سی نیوز سے گفتگو میں مزید بتایا کہ شمالی وزیرستان میں پاکستانی طالبان کے پندرہ سے بیس ہزار ماہر جنگجو موجود ہیں۔ گذشتہ ہفتے، پاکستانی وزارت دفاع کے سینیئر اہلکاروں نے واشنگٹن میں امریکی میڈیا کے لیے ایک بریفنگ دی تھی، جس کے بعد امریکی میڈیا کے کچھ اداروں نے رپورٹ کیا تھا کہ فاٹا میں فوجی آپریشن ناگزیر ہوچکا ہے۔ ان خبروں میں مزید بتایا گیا تھا کہ پاکستان نے قبائلی علاقوں، بالخصوص شمالی وزیرستان میں جٹ طیاروں کے ذریعے سرجیکل سٹرائیکس میں طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر اپنے اہداف کو کمزور بنایا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button