وزیراعظم نے کہا کہ اب مذاکرات کو آگے بڑھانا زیادتی ہوگی، چوہدری نثار
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری ثنار علی خان نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز کو دفاع کا اختیار دیدیا گیا ہے، سیاسی اور عسکری قیادت کے درمیان کسی بھی موقع پر اختلاف سامنے نہیں آیا۔ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ جب سے نواز شریف کی حکومت اقتدار میں آئی ہے اس وقت سے طالبان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی، سکیورٹی فورسز جب پر حملے کیے جاتے ہیں تو اس کے جواب میں کارروائیاں عمل میں لائی جاتی ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا فوجی آپریشن کا طعنہ دینے والوں نے اپنے دور میں آپریشن کیوں نہیں کیا۔؟ شمالی وزیرستان میں آپریشن کا فیصلہ ہوچکا تھا، وزیراعظم کی تقریر بھی تیار تھی لیکن تمام تحفظات کے باوجود حکومت نے امن کو ایک اور موقع دیا۔ حالیہ واقعات کے بعد وزیراعظم نے کہا کہ اب مذاکرات کو آگے بڑھانا زیادتی ہوگی۔
چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اب بھی حکومت ملک میں مذاکرات کے ذریعے ملک میں امن لانے کی خواہشمند ہے، حکومت کی جانب سے امن کمیٹی قائم ہے۔ طالبان کمیٹی کے ارکان کے محب وطن ہونے پر کوئی شک نہیں، وہ بھی ملک میں امن قائم کرنے کے خواہشمند ہیں، اسی لئے وہ امن کیلئے طالبان کمیٹی کے ارکان بنے۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وہ پوری ذمہ داری سے کہتے ہیں کہ اسلام آباد پہلے سے زیادہ محفوظ ہے۔ حکومتی اقدامات کے بعد وفاقی دارالحکومت میں تھریٹ لیول میں واضح کمی آئی ہے۔ اس وقت ملک میں چھوٹی بڑی 26 خفیہ ایجنسز کام کر رہی ہیں، جنہیں آپس میں مربوط بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن کا طعنہ دینے والوں نے اپنے دور میں آپریشن کیوں نہیں کیا،؟ ہماری کاوشوں سے کوئٹہ میں دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے، آج وہاں پہلے کی نسبت کم ناکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک مخصوص گروپ ہماری خاموشی کا ناجائز فائدہ اٹھا کر سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنا رہا ہے، حکومت کی طرف سے ملک میں کہیں بھی فوجی آپریشن نہیں ہو رہا۔
چوہدری نثار نے کہا کہ اسلام آباد کیلئے سیف سٹی پراجیکٹ جلد شروع کر رہے ہیں، شہر کو محفوظ بنانے کیلئے 1500 کیمرے لگائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقین بنایا جائے گا۔ کوشش کر رہے ہیں کہ پورا ملک محفوظ بن جائے۔ اسلام آباد پولیس روبوٹ والی گاڑیاں فراہم کی جا رہی ہیں، نیکٹا کو انسداد دہشتگردی کا اعلٰی ترین ادارہ بنائیں گے، وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے حوالے سرکاری آفیسر کی بریفنگ کے بعد جو تاثر ابھرا ہے اس پر وضاحت کرنا چاہتا ہوں اور پوری ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ اسلام آباد پہلے سے زیادہ محفوظ ہے۔ اسلام آباد میں حکومتی اقدامات کے بعد تھریٹ لیول میں واضح کمی آئی ہے۔