پاکستان

طالبان نے ایف سی اہلکاروں کو قتل کرکے مذاکرات پر ڈرون حملہ کر دیا ہے، صاحبزادہ حامد رضا

hamidrazaسنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے اعلان کیا ہے کہ ایف سی اہلکاروں کے سفاکانہ قتل کے خلاف جمعہ 21 فروری کو ملک گیر یومِ احتجاج منایا جائے گا۔ طالبان نے 23 مغوی ایف سی اہلکاروں کو قتل کرکے مذاکرات کی میز الٹا دی ہے۔ ایف سی اہلکاروں کا بے رحمانہ قتل طالبان کے باغیانہ رویے کا عکاس ہے۔ طالبان نے مغوی ایف اسی اہلکاروں کو قتل کرکے شریعت کی دھجیاں اڑائی ہیں۔ سکیورٹی اہلکاروں کے گلے کاٹنے والوں سے مذاکرات ملک سے غداری ہوگی۔ ملک کے محافظوں کو قتل کرنے والے مذاکرات نہیں سزا کے مستحق ہیں۔ حکمران مصلحتیں چھوڑ کر ملک کے باغیوں اور اسلام کے غداروں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کریں۔

سنی اتحاد کونسل صوبہ پنجاب کے عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کو ریاست کے باغیوں سے لڑنا ہوگا۔ ایسا نہ کیا گیا تو ریاست کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔ دہشت گردی کے مسلسل واقعات کے بعد قوم کی اکثریت مذاکرات نہیں آپریشن کی حامی ہے۔ مذاکرات کے مٹھی بھر حامی دراصل طالبان کے ہی ساتھی ہیں۔ طالبان صرف شرپسندوں کا باغی گروہ ہی نہیں بلکہ ایک متوازی ریاست کے دعویدار بھی ہیں۔ حکمرانوں کی کمزوری کی وجہ سے ریاست کے اندر کئی ریاستیں قائم ہوچکی ہیں۔ انسانی خون کے پیاسے دہشت گرد رحم کے مستحق نہیں۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ بیرونی قوتیں دہشت گردی کے ذریعے پاکستان کا اندرونی ڈھانچہ کھوکھلا کرنا چاہتی ہیں۔ دہشت گردوں کو کچلنے کے لیے فوری اقدام اور فولادی ہاتھ کی ضرورت ہے۔ تازہ دھماکے اور ایف سی اہلکاروں کا قتل حکمرانوں کے لیے لمحۂ فکریہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو مذاکرات کی پیشکش کے بعد دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ حکمران اور کتنے انسانوں کے مرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ پچاس ہزار افراد کے قاتلوں سے مذاکرات کرنے ہیں تو محلے کے بدمعاشوں سے بھی مذاکرات کریں۔ قوم سکیورٹی اہلکاروں کی لاشوں پر مذاکرات کی اجازت نہیں دے گی۔ طالبان نے ایف سی اہلکاروں کو قتل کرکے مذاکرات پر ڈرون حملہ کر دیا ہے۔ فساد فی الارض ناقابل معافی جرم اور گناہ ہے۔ عالمی گریٹ گیم کے تحت پاکستان کے حالات خراب کیے جا رہے ہیں۔ اجلاس میں پیر سیّد محمد اقبال شاہ، مفتی محمد سعید رضوی، صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی، پیر طارق ولی چشتی، پیر میاں غلام مصطفی، مولانا محمد اکبر نقشبندی، مفتی محمد حسین صدیقی، صاحبزادہ مطلوب رضا، شیخ محمد ذوالفقار رضوی، صاحبزادہ حمید الدین رضوی، علامہ شرافت علی، مفتی محمد یونس رضوی، مفتی محمد حسین صدیقی، مفتی محمد حسیب قادری، ملک بخش الٰہی، میاں فہیم اختر، الحاج سرفراز احمد تارڑ نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button