گستاخ رسول مولوی عبد العزیز دیوبندی کو سخت سزا دی جائے – سنی اتحاد کونسل کا مطلبہ
پاکستان کے اکثریتی اہلسنت بریلوی مسلک کی جانب سے شاتم رسول عبد العزیز دیوبندی ملعون کی جانب سے سرور کائنات سرکار دوجہاں حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم کی شان میں بھیانک گستاخی کی شدید مذمت کی گئی ہے اور حکومت پاکستان سے مطلبہ کیا گیا ہے کہ شریعت کے مطابق عبد العزیز دیوبندی کو سخت سزا دی جائے – یاد رہے کہ پاکستانی قانون کے مطابق گستاخ رسالت کی سزا موت ہے – اہلسنت بریلوی مسلک کی جماعت سنی اتحاد کونسل کی ویب سائٹ پر مولوی عبد العزیز دیوبندی کی مذمت کی گئی ہے اس سے قبل سلفی اہلحدیث مسلک سے تعلق رکھنے والے شیخ الاسلام مولانا عبد القادر جالندھری نے بھی گستاخ رسول عبد العزیز دیوبندی کے قتل کا فتویٰ جاری کیا ہے اور حکومت سے اس کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے
دیوبندی مسلک کے مولوی طاہر اشرفی نے بھی عبد العزیز دیوبندی کی مذمت کی ہے
یاد رہے کہ مولوی عبد العزیز دیوبندی اس سے قبل تکفیری طالبان خوارج کے خلاف جہاد کرنے والے پاکستانی فوج کے جوانوں کو مرتد قرار دے چکا ہے اور ان کی نماز جنازہ نہ پڑھنے کی فتویٰ جاری کر چکا ہے اس ملعون دیوبندی ملا کے روابط کالعدم دہشت گرد تنظیموں سپاہ صحابہ (نام نہاد اہلسنت والجماعت) سے بھی ہیں – میڈیا میں اس گستاخ رسول کے دیوبندی حامیوں میں اوریا مقبول جان، انصار عباسی، جاوید چودھری اور حامد میر شامل ہیں اپنے بیان میں سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ سننے میں آ رھا ہے کہ خارجی مولوی عبدالعزیز نے یہ بیان جاری کیا ہے کہ شریعت سازی یا کوئی قانون بنانا رسول ص کے اختیار میں نہیں ہے ، بلکہ صرف اللہ کو اس کا حق حاصل ہے ۔ اس شخص کو قرآن پڑھ لینا چاہئے ، جس میں اللہ ربّ العزّت یہ فرما رہا ہے کہ وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا ۚ وَاتَّقُوا اللَّـهَ ۖ إِنَّ اللَّـهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ 0 جو کچھ بھی رسول تمہیں دیدے اسے لے لو اور جس چیز سے منع کردے اس سے رک جاؤ اور اللہ سے ڈرو کہ اللہ سخت عذاب کرنے والا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم پر اسی شریعت پر عمل کرنا لازمی ہے کہ جس سے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے ہمیں روشناس کرایا ہے ۔ اسی شریعت پر عمل کرنا تمام امّت مسلمہ پر فرض و واجب ہے۔ لہذا رسول اکرم ص بذات خود شارع اور شریعت ساز ہیں، کیونکہ اللہ تعالی نے خود رسول اکرم کو شریعت سازی کا اختیار دیا ہے اور اس کی اجازت دی ہے ۔ جو وہ کہہ دیں ، وہی شریعت ہے اور ہم پر وہی کرنا لازم ہے ، کیونکہ وہ اللہ کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں کہتے ۔ پہلے اس خبیث شخص نے اسلام کے نام پر پورے ملک میں خونریزی کروائی اور اب نعوذ باللہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کر دی ہے پوری قوم اس تکفیری خارجی دیوبندی کے خلاف ایکشن کا مطا لبہ کرتی ہے ورنہ ہر گھر سے غازی علم دین شہید نکلے گا