پاکستان

سرکاری نوکریوں کے فارم میں فرقہ کا خانہ ختم کیا جائے

pak difaیہ وزرات دفاع اور اس کے ماتحت اداروں میں کسی بھی نوکری کے لیے پر کیا جانے والے فارم کی تصویر ہے

اس میں ایک خانے کو نشان زد کیا گیا ہے اور یہ خانہ وہ ہے جس میں آپ سے پوچھا جارہا ہے کہ آپ کس مسلم فرقے یا مسلک سے تعلق رکھتے ہیں

پاکستان میں آپ کسی بھی ملازمت کے لیے اہل اس وقت ٹھہرتے ہیں جب آپ ریاست اور حکومت کو یہ بتادیں کہ آپ کس فرقے سے تعلق رکھتے ہیں

یہ خانہ بھی سابق آمر سعودی عرب کے بے دام غلام ضیاءالحق کے دور حکومت میں شامل کیا گیا تھا اور اب تک یہ شامل چلا آرہا ہے

پاکستانی سول اور ملٹری اداروں میں ملازمین کی مسلکی وابستگی کا ایک مکمل ڈیٹا ہر ڈیپارٹمنٹ کے پاس ہے

اس کا ایک مطلب یہ بھی ہوا کہ اگر دیوبندی تحریک طالبان/لشکر جھنگوی اگر وزرات دفاع میں شیعہ،بریلوی ملازمین کا ڈیٹا اپنے ایجنٹوں سے نکلوانا چاہے تو آسانی سے ایسا کرسکتی ہے

ویسے بھی پولیس،فوج،ایجنسیوں ،محکمہ صحت سمیت سرکاری محکموں میں شیعہ ملازمین کی ثارگٹ کلنگ کا ٹریک ریکارڑ ہمارے اس خدشے کی تصدیق کرتا ہے جبکہ ریستی اداروں میں مسلکی بنیاد پر تقسیم کا عمل بہت شدت سے جاری ہے

یہ بھی بات زھن نشین رہنی چاہئیے کہ پاکستان کے دفاعی،سیکورٹی کے اداروں میں دیوبندی طالبانی دھشت گردوں کے حامیوں اور مخبروں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور سابق سی آئی ڈی کراچی ایس ایس پی اسلم چوہدری کی ہلاکت بھی اسی مخبری کا نتیجہ تھی

ریاست کو اپنے اداروں میں ملازمت کے لیے ترتیب دئے گئے فارم میں فرقہ/مسلک کے خانے کو فی الفور ختم کردینا چاہئیے ریاست کا اپنے شہریوں کے مسلک اور فرقہ بارے کوئی سروکار نہیں ہونا چاہئیے

متعلقہ مضامین

Back to top button